اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت نیوز) سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین ملک نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں آئی ایس آئی یا فوج کا کوئی کردار نہیں ہوگا اور فوج کے اہلکار پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر سکیورٹی کے فرائض سرانجام دینگے۔ آئی ایس آئی میں کوئی سیاسی سیل نہیں ہے، فوج یا وزارت دفاع میں بھی اس نوعیت کا کوئی بندوبست نہیں البتہ حساس مقامات پر طلب کئے جانے کی صورت میں فوج سکیورٹی فراہم کرے گی۔ ان کاکہنا ہے کہ کراچی سمیت کسی ایئرپورٹ پر غیرملکیوں کو کمپاو¿نڈ تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس عذرا فضل کی صدارت میں ہوا، جس میں سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر امریکیوں کی جانب سے کمپاو¿نڈ کی تعمیر کی خبر درست نہیں ، معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ سیکرٹری دفاع کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران فوج صرف حساس مقامات پر سکےورٹی کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ مسلح افواج باہمی تعاون سے سکیورٹی کو بہتر بنا رہی ہیں اور تینوں مسلح افواج میں کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے باہمی تعاون موجودہے۔ تینوں مسلح افواج تنصیبات کی حفاظت کیلئے کام کر رہی ہے، تمام ائر پورٹس کی سکیورٹی بڑھا رہے ہیں۔ سیکرٹری دفاع نے کہا کہ تینوں مسلح افواج دہشت گردی سمیت کسی بھی خطرے کا مربوط طریقے سے مقابلہ کرنے کی پوری استعداد رکھتی ہیں اور باہمی تعاون کے ذریعے سکیورٹی کو بہتر بنا رہی ہیں۔ فوج صرف الیکشن کے دن حساس مقامات پر سکیورٹی فراہم کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی ائرپورٹ پر امریکہ کی طرف سے کوئی کمپاﺅنڈ تعمیر کرنے کی خبر درست نہیں اور نہ ہی ایسا ہونے دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ایک اشتہار ضرور چھپا تھا اس کے بارے میں متعلقہ اداروں اور انٹیلی جنس حکام کو تحقیقات کرنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ اہم تنصیبات کی سکیورٹی مزید بڑھا دی گئی اور اس ضمن میں مسلح افواج باہم تعاون کر رہی ہیں۔ کامرہ میں ائرفورس اور فوج جبکہ کراچی میں بحریہ اور فوج سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ قلیل وسائل بھی سکیورٹی کے آڑے آ رہے ہیں۔ منہاس ائربیس کامرہ کی انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ وہاں 26کلو میٹر کے علاقہ میں باڑ اور سکیورٹی کیمرے لگانے کی ضرورت ہے۔ ایک کیمرے کی لاگت 40 ہزار روپے تک ہے۔