ایوان کارکنان لاہورمیں سہ روزہ نظریہ پاکستان کانفرنس میں ملک بھرسے سیاسی، مذہبی اورسماجی رہنماشریک ہورہے ہیں۔ کانفرنس کے دوسرے روز کی صدارت چیئرمین نظریہ پاکستان ٹرسٹ مجید نظامی نے کی۔ اس موقع پرصاحبزادہ سلطان احمد علی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی فرید پراچہ، ڈاکٹراجمل نیازی، مہنازرفیع، میجرجنرل ریٹائرڈ راحت لطیف، کرنل ریٹائرڈ جمشید احمد، وائس چیئرمین ڈاکٹررفیق احمد، کے ایچ خورشید، ڈاکٹرایم اے صوفی، کرنل ریٹائرڈ اکرام اللہ، ڈاکٹر پروین خان اورسمیعہ راحیل قاضی سمیت ملک بھر سے نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے عہدیداران نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مقررین نے مختلف موضوعات پر بحث کی۔ فرید پراچہ کاکہناتھاکہ کشمیرکے بغیر پاکستان کا جغرافیہ نامکمل ہے۔ جب تک ملک میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہوتانظریہ مکمل نہیں ہو سکتا۔ بنگلہ دیش کی بھارت نوازحکومت متحدہ پاکستان کے حامی لیڈرزکوسزائیں سنارہی ہے۔ مگرافسوس ناک بات یہ ہے کہ ہماری حکومت کی جانب سے نہ تو کوئی آواز اُٹھائی گئی اورنہ ہی ان مظالم کے مذمت کی گئی۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہاکہ سیاسی اور مذہبی قوتوں کوفیصلہ کرناہوگاکہ اُنہوں نے ملک، قوم اورملت کوبچانا ہے یااپنے مفادات کو۔ پرامن افغانستان میں دنیاکی چالیس سے زیادہ ممالک کی افواج نے حملہ کیا۔ اب وہ پاکستان میں بھی ویسے ہی حالات پیدا کررہی ہیں۔ خواتین کے کردارپربات کرتے ہوئے سمیعہ راحیل قاضی کاکہناتھاکہ خواتین ملک اورمعاشرے کا اہم حصہ ہیں۔ خاندان کی مدد سے خواتین ناممکن کوممکن بناسکتی ہیں۔ مغربی تہذیب کامقابلہ قرانی تہذیب سے ہی ممکن ہے۔ کانفرنس کے تیسرے اور آخری روز وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف بھی خطاب کریں گے۔
نظریہ پاکستان ٹرسٹ اورتحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے زیراہتمام سہ روزہ پانچویں سالانہ نظریہ پاکستان کانفرنس جاری ہے۔ کانفرنس کے دوسرے روزہ مقررین کاکہناتھاکہ پاکستان ہمیشہ رہنے کیلئے بناہے۔ اسے مٹانے کاسوچنے والے خود مٹ جائیں گے۔
Feb 28, 2013 | 20:37