650 غیر قانونی سی این جی لائسنس کیس، اوگرا کی رپورٹ تسلی بخش نہیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سابق وزراء اعظم یوسف رضا اور پرویز اشرف کے دور میں غیر قانونی 650 سی این جی لائسنسز کے اجراء سے متعلق کیس کی سماعت میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو یہ دیکھنا ہے  حکومت ریگولیٹری اتھارٹی کو ہدایت دے سکتی ہے کہ نہیں، اتھارٹی نے اگر ریگولیٹری کا کام نہیں کرنا تو پھر ان کا کیا کام ہے عوام کے مفادات اور حقوق کا خیال رکھنا ریگولیٹری اتھارٹی کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے اوگرا کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سوالات کے جوابات نہیں دئیے گئے جس بارے عدالت نے استفسار کیا تھا۔ عدالت نے وزارت پٹرولیم کے وکیل سے کہا کہ جمع کرائی گئی رپورٹ میں کچھ چیزیں مس ہیں یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے وقت کی کمی کے باعث کیس کو نہیں سن سکتے اسے آئندہ ہفتے سنیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...