کیف (اے ایف پی+آن لائن) یوکرائن میں روس کے حامی مسلح افراد نے پارلیمنٹ سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا اور عمارتوں پر روسی پرچم لہرا دیا جبکہ ملک میں عبوری کابینہ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کریمبین وزیر اعظم نے بتایا کہ یوکرائنی علاقے کریمبیا میں 50سے زائد مسلح افراد نے رات گئے پارلیمنٹ اور دیگر سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا اور یوکرائنی پرچم اتار کر روسی جھنڈے لہرا دیئے۔روس کی فوجی مشقیں بدھ سے شروع ہو گئی ہیں ،امریکہ نے کہا رعسی مداخلت سنگین غلطی ہوگی ۔ یٹسینگ آرنائی وزیر اعظم نامزد ہو گئے ،برطرف صدر یانوکووچ کی روسی سر حدی علاقے میں موجودگی کی اطلاعات ہیں۔وسری جانب روس نے اپنے ہم وطنوں کے دفاع کے لیے مغربی سرحد پر لڑاکا طیاروں کو بھی تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے، جس پر یوکرائن نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ علاقائی خودمختاری کا احترام کرے۔ جزیرہ نما کریمیا یوکرائن کی ایک خودمختار جمہوریہ ہے۔ جبکہ روس نے بحیرہ اسود کے شمالی ساحلوں پر قائم کریمیا میں اپنی تنصیبات کی حفاظت کے لیے یوکرائن کی مشرقی سرحد کے قریب اپنے ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ ادھرجرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر جلد امریکہ کے دو روزہ دورے کا آغاز کر رہے ہیں۔ اس دورے پر اشٹائن مائر امریکی ہم منصب جان کیری کے علاوہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگاردے سے ملاقات کریں گے، جس میں کیف کے لیے امدادی پیکیج پر بات چیت متوقع ہے۔ یوکرائن کے احتجاجی رہنماؤں نے مئی میں ہونے والے انتخابات کے لئے عبوری کابینہ کے ارکان کے ناموں کا اعلان کیا ہے، جن پر پارلیمان میں رائے شماری آج متوقع ہے۔ سابق وزیر اعظم اور حال ہی میں قید سے رہائی پانے والی یولیا ٹیمو شینکو کی جماعت کے ایک اہم قانون ساز یٹسینک آرسنائی کو عبوری وزیر اعظم کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ عبوری کابینہ میں ان افراد کے نام شامل ہیں، جنہوں نے گزشتہ قریباً تین ماہ سے جاری احتجاجی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ یوکرائن میں فوجی مداخلت روس کی بہت بڑی غلطی ہو گی، شمالی کوریا شیطان ملک ہے، عالمی برادری اس پر نظر رکھے، شمالی کوریا سے نمٹنے کے لئے چین کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات ہوئے ہیں۔ واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ یوکرائن کوایک ارب ڈالر قرض کی ضمانت دینے پر غورکررہا ہے۔ لیبیا، شام اور دیگر ملکوں میں بیرونی مداخلت کے خلاف آواز اٹھانے والے ملک کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ یوکرائن جیسے خودمختار ملک کو دی جانے والی دھمکیوں پر توجہ دیں۔ شمالی کوریا سے نمٹنے کے معاملے پر امریکہ کے چین سے سنجیدہ مذاکرات ہوئے ہیں۔ شمالی کوریا کی حکومت کے ظالم ہونے میں کوئی شبہ نہیں، وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں اور سرعام سخت سزائیں دی جارہی ہیں، 122ملی میٹر کی توپ سے افراد کو ہلاک کیا جاتا ہے ۔