مکرمی: راولپنڈی شہر اور کینٹ سے سواں اڈے جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ نے سرکاری روٹ نظرانداز کرکے من پسند روٹ ایجاد کرلیا جبکہ ضلع کچہری راولپنڈی کے باہر غیرقانونی اڈہ بھی قائم کرلیاگیا۔گولڑہ سے سواں جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ نے روات تک جانا شروع کردیا جبکہ بیشتر ٹرانسپورٹر کچہری چوک سے ہی گوجر خان اور دوسرے علاقوں کا رخ کرلیتے ہیں ٹریفک پولیس اور سیکرٹری آرٹی اے کا عملہ بوجہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے مسافر خوار ہونے لگے اور ان شکایات پر مبنی درخواست وزیراعلیٰ پنجاب کو دے دی گئی۔ دوتین سال قبل تک سواں اڈے میں گاڑیاں آتی تھی اور سواریاں یہاں س ہی بٹھائی جاتی تھی ہمارا سب کا نظام بہت اچھا چل رہا تھا لیکن انتظامیہ کی ملی بھگت اور اثر ورسوخ کی وجہ سے سواں اڈے میں اب گاڑیاں نہ ہونے کے برابر آتی ہیں۔کیونکہ تمام لوکل گاڑیاں اڈے میں آنے کی بجائے دوسرے روٹ پر جاتی ہیں،جوکہ غیرقانونی فعل ہے جس سے ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے،روٹ نمبر7کی گاڑی گولڑہ شریف سے چلتی ہے جوکہ سواں اڈے پر آتی تھی لیکن اب یہ گاڑی آگے گوجر خان اور مندرہ وغیرہ جاتی ہے اس طرح روٹ نمبر21کی گاڑی پبلک سیکرٹریٹ سے چلتی ہے اور سواں اڈے آنے کی بجائے روات چلی جاتی ہے اس طرح روٹ نمبر 9بھی اپنے روٹ کی بجائے ادھرادھر چلتی رہتی ہے،یہ تمام لوگ غیرقانونی طور پر دوسرے روٹ پر گاڑیاں چلاتے ہیں لانگ روٹ پرچلنے والی گاڑیوں نے لوکل روٹ نمبر مثلاً7لگا رکھا ہے اور سواری چکوال ،چک بیلی خان، کلر سیداں اور کہوٹہ وغیرہ کی بٹھاتے ہیں جو غیرقانونی ہے۔(محمد صدیق ،خالد مسعود، کمال آباد راولپنڈی)