فائنل لاہور میں کرانیکا فیصلہ درست: کرکٹ بحال نہیں ہوگی:سابق کرکٹرز

لاہور( نمائندہ سپورٹس) کرکٹ بورڈ کے سابق چیف سلیکٹر اظہر خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا لاہور میں فائنل کروانیکا فیصلہ خوش آئند ہے۔ ہمارے میدان اعلی پائے کی کرکٹ سے ایک عرصے سے محروم ہیں پاکستان سپر لیگ کے فائنل سے شائقین کرکٹ کو ایک اچھی تفریح ضرور ملے گی۔ عامر نذیر کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں حکومت پنجاب اور وفاقی حکومت کا تمام انتظامات کرنا اور فول پروف سیکیورٹی کا بندوبست کرنا خوش آئند ہے۔ ٹیسٹ کرکٹر اشرف علی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں پرامن انداز سے ہونے کے بعد غیر ملکی ٹمیوں کو قائل کرنے میں آسانی ہوگی۔ ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا کا کہنا تھا کہ فائنل میچ کا لاہور میں انعقاد دلیرانہ فیصلہ ہے۔ اسکے پر امن انعقاد کے لیے بہت زیادہ محبت لگن اور کوشش کرنا پڑے گی فرسٹ کلاس کرکٹر شعیب حبیب کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ ہماری لیگ ہے اور اسکے میچز اپنے ملک میں ہی اچھے لگتے ہیں یہ پہلا قدم ہے اور یہ فیصلہ قابل تعریف ہے۔ ٹیم سابق کپتان جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ سپر لیگ کا لاہور میں فائنل کروانیکا فیصلہ درست نہیں ہے اس میچ سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ بحال نہیں ہو سکتی نہ ہی فائنل کا انعقاد بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی ضمانت ہے۔ عامر سہیل نے بھی کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کسی ایک شخص کو خوش کرنیکی کوشش ہے۔ ٹیسٹ کرکٹر شعیب محمد کا کہنا تھا کہ اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ سپر لیگ فائنل کے بعد آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان کھیلنے آ جائیں گی۔ عبدالقادر نے کہا فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ پاگل پن کر بھی بڑھ کر ہے۔ رمیز راجہ نے کہا حالات جیسے بھی ہوں لاہور میں فائنل کرانے کا فیصلہ انتہائی احسن ہے۔ کھڑکی توڑ رش ہونا چاہئے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...