لاس اینجلس + نیو یارک (نیٹ نیوز + اے ایف پی+ نمائندہ خصوصی) تفریح کی دنیا کے سب سے مشہور ایوارڈز آسکرز کی تقریب بھی اس ایوارڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بدحواسیوں کا شکار ہوگئی، تقریب کے دوران بہترین فلم کا ایوارڈ ’لالا لینڈ‘ کو دینے کا بتایا گیا مگر فوراً ہی اس 'غلطی' کو درست کرتے ہوئے ’مون لائٹ‘ کے نام کا اعلان کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہالی ووڈ میں ہونے والی آسکر ایوارڈ کی 89 تقریب کے دوران سینئر اداکار وارن بیٹی اور اداکارہ فائے ڈن اوے کو بہترین فلم کے ایوارڈ اعلان کرانے کے لیے سٹیج پر مدعو کیا گیا۔ ان دونوں نے بہترین فلم کے لئے فلم ’لا لا لینڈ‘ کا نام لیا جس کے بعد فلم کی مکمل ٹیم سٹیج پر ایوارڈ وصول کرنے پہنچی، لیکن اسی دوران فلم کے ایک پروڈیوسر جورڈن ہارووٹز نے اعلان کیا کہ ان کی فلم کو غلط ایوارڈ دیا گیا ہے کیوں کہ یہ ایوارڈ فلم ’مون لائٹ‘ کے نام رہا ہے، جس کے باعث ’لا لا لینڈ‘ کے مداحوں کا دل ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد شو کے میزبان جمی کیمل نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ اس 'غلطی' کا ذمہ دار سٹیو ہاروے کو ٹھہراتے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال سٹیو ہاروے نے مس یونیورس کا خطاب 'غلطی سے' مِس فلپائن کی جگہ مس کولمبیا کو دے دیا تھا بعد ازاں اداکار وارن بیٹی نے مائیک پر اپنی غلطی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں غلط لفافہ دیا گیا تھا، جس کے باعث انہوں نے ’لا لا لینڈ‘ کے نام کا اعلان کیا۔ اداکار کے مطابق ان کے پاس جو لفافہ تھا وہ بہترین اداکارہ کا تھا، جس میں ’لا لا لینڈ‘ کی اداکارہ ایما سٹون کا نام درج تھا۔ ہالی و وڈ کی رومانوی اور کامیڈی فلم ’لا لا لینڈ‘ نے آسکر ایوارڈز میں 6ایوارڈز حاصل کیے جس میں بہترین ہدایتکار، اداکارہ، بہترین سکور، بہترین گیت پروڈکشن ڈیزائن اور سینما ٹو گرافی کے شعبوں میں ایوارڈ شامل تھے، 6 ایوارڈ کے باوجود اس فلم کو بہترین فلم کا ایوارڈ نہیں دیا گیا جبکہ بہترین فلم کا ایوارڈ حاصل کرنے والی مون لائٹ اور فلم ہیک سارج نے تین تین ایوارڈ جیتے اس کے علاوہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فلم ’’لالہ لینڈ‘‘ کے ڈیمن کیزل بہترین فلم ڈائریکٹر کا اعزاز جیتنے والے کم عمر فلمی ہستی بن گئے، انہوں نے 32 سال کی عمر میں یہ اعزاز حاصل کیا۔ دریں اثناء آسکر ایوارڈز کی تقریب کا انتظام کرنے والی پرائس واٹر ہائوس کوپرز نے بہترین فلم کے اعلان میں غلطی اور اداکار وارن بیٹی کو غلط لفافہ پکڑائے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔ علاوہ ازیں مہر شالہ آسکر ایوارڈ جیتنے والے پہلے قادیانی اداکار بن گئے انہوں نے فلم مون لائٹ میں منشیات کے سمگلر کا کردار ادا کر کے بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا، انہوں نے بھارتی نژاد دیو پٹیل، امریکی اداکاروں جیف برجز اور مائیکل شین کو شکست دی مہر شالہ نے 1999ء میں عیسائیت چھوڑ کر قادیانیت اختیار کی تھی۔ بہترین اداکار کا انعام کیسی ایفلیک نے ’’مانچسٹر بائی دا سی‘‘ پر جبکہ بہترین اداکارہ کا طلائی مجسمہ ایما سٹون نے ’’لا لا لینڈ‘‘ میں بہترین اداکاری پر حاصل کیا۔ بہترین معاون اداکارہ کا انعام ایک اور سیاہ فام اداکارہ وایولا ڈیوس نے جیت لیا۔ انہوں نے فلم ’’فینسز‘‘ میں روز نامی کردار کے روپ میں اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔ ایرانی ہدایتکار اصغر فرہادی کی فلم’’سیلز مین‘‘ نے غیرملکی زبان کی بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ جیتا، تاہم اصغر فرہادی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات اسلامی ملکوں کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی کے انتظامی فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تقریب میں شرکت نہیں کی۔ ان کے بجائے ان کا انعام ایرانی نژاد امریکی خلاباز انوشہ انصاری نے وصول کیا۔ ہدایت کار اصغر فرہادی کا پیغام تقریب میں پہلی ایرانی مسلمان خلا باز خاتون انوشے انصاری نے پڑھ کر سنایا اصغر فرہادی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی امتیازی امیگریشن کیخلاف بطور احتجاج ایوارڈ تقریب میں شرکت نہیں کر رہے ، انہوں نے کہاکہ انہیں اپنے ملک اور اس کے عوام کی عزت اور حرمت عزیز ہے اس کے ساتھ ساتھ دیگر 6 اسلامی ممالک کا بھی احساس ہے، جنہیں بے عزت کیا گیا ’’ہم‘‘ اور ’’ہمارے دشمنوں‘‘ کی یہ تقسیم خوف بلاوجہ اشتعال اور جنگ کی وجوہات اور ماحول پیدا کرتی ہے، تقریب میں شریک میکسیکو کے اداکار ہدایت کار گائیل گریشیا نے ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہم گوشت پوست کے بنے اداکار دنیا بھر میں سفر کرتے ہیں خاندان اور کہانیاں بناتے ہیں دیواریں کھڑی کرکے ہمیں پابند نہیں کیا جا سکتا۔ لندن کے ٹریفلگر سکوائر میں جہاں ہزاروں افراد نے اصغر فرہادی کو امریکی ویزا نہ دیئے جانے اور صدر ٹرمپ کی متعصبانہ امیگریشن پالیسی کے خلاف مظاہرہ کیا اپنی فلم سیلز مین دکھائی اس موقع پر لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ ہم ایرانی ڈائریکٹر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں صدر ٹرمپ ہمیں خاموش نہیں کرا سکتے جبکہ ایرانی حکومت نے ٹرمپ کی متعصبانہ امیگریشن پالیسی کے خلاف آسکر ایوارڈ تقریب کا بائیکاٹ کرنے پر ہدایت کار اصغر فرہادی کو سراہا، ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ہمیں فلم سیلز مین کے ڈائریکٹر اور عملے کے آسکر ایوارڈ جیتنے اور بطور احتجاج تقریب کا بائیکاٹ کرنے پر فخر ہے، ایرانی وزیر ثقافت رضا صالح امیری نے کہا کہ فرہادی نے تنگ نظر اور نسل پرستانہ امریکی سیاستدانوں کے خلاف آواز بلند کی۔ بہترین میک اپ اور ہیئر سٹائل کا ایوارڈ فلم ’’سوسائڈ سکواڈ‘‘ ،بہترین کاسٹیوم ڈیزائن کا ایوارڈ فلم ’’فنٹاسٹک بیٹس اینڈ ویئر ٹو فائنڈ دیم‘‘ نے جیتا اور بہترین دستاویزی فلم کا ایوارڈ ’’او جے: میڈ ان امریکہ‘‘نے جیتا۔ مختصر فلم کے زمرے میں ’’پائپر‘‘ نے انعام جیتا، جب کہ بہترین اینیمیٹڈ فلم کا ایوارڈ ’زوٹوپیا‘ کے حصے میں آیا۔ اس طرح بہترین اینیمٹڈ فلم کے لئے زوٹوپیا نے میدان مارا۔ واضح رہے کہ آسکر ایوارڈ کی تقریب میں میزبان جمی کیمل کے مذاق بھی امریکی صدر کے گرد گھومتے رہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ پر نام لئے بغیر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایوارڈ کی یہ تقریب اس وقت دنیا کے 225 ممالک میں دیکھی جارہی ہے جو ہم سے (ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے باعث) نفرت کرتے ہیں، انہوں نے تقریب میں شریک اداکارہ میرل سٹریپ کو خراج تحسین پیش کیا اور میرل پر صدر ٹرمپ کی تنقید کو اس طرح بیان کیا کہ میرل بھی شرما گئیں، جمی کیمل نے ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کو بھی طنز کا نشانہ بنایا۔ بہترین معاون اداکارہ کی نامزدگیوں کا اعلان کرتے ہوئے گذشتہ سال کے فاتح مارک رائیلینس نے کہا کہ ایک ایورڈ ان لوگوں کے لیے بھی ہونا چاہئے جو بغیر نفرت کے چیزوں کی مخالفت کر سکتے ہیں۔ ایک موقع پر جمی کیمل نے تقریب کے شرکا سے کہا کہ 'آپ میں سے چند لوگ سٹیج پر آئیں گے اور خطاب کریں گے اور وہ خطاب امریکی صدر اگلی صبح ٹوئٹ کریں گے۔ قبل ازیں لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر کے باہر آسکر کی تقریب میں شرکت کے لئے آئی ہوئی 2 خواتین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں اور آسکر کا بائیکاٹ کرنے کے کارڈ بورڈ اٹھائے کھڑی عورت کو اور امریکی صدرکی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر ٹرمپ کے حامی مخالفین پر ٹوٹ پڑے۔ پولیس نے فوری طور پر 6افراد کو گرفتار کر لیا۔