پشاور(بیورو رپورٹ) نئے منتخب ہونیوالی رکن خیبر پختونخوا اسمبلی بلدیو کمار کو حلف لینے کیلئے خیبر پختونخواہ اسمبلی لا یا گیا تو اپوزیشن جماعتوں نے انہیں اسمبلی میں لانے پر شدید اعتراض کیا، پی ٹی آئی رکن ارباب جہانداد نے نومنتخب رکن بلدیو کمار کو جوتا دے مارا، بلدیو کمار کو حلف لیے بغیر ہی اسمبلی سے جیل میں منتقلکر دیا،تفصیلات کے مطابق بلدیو کمار کی آمد پر صوبائی اسمبلی میں خوب ہنگامہ آرائی ہوئی اور اس موقع پر تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ارباب جہانداد نے بلدیو کمار کوجوتا مار دیا جس کے بعد ماحول میں مزید گرمی آگئی اور شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ۔قبل ازیں خیبرپختونخوا اسمبلی کی جانب سے سیکریٹری داخلہ کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ بلدیو کمار کو اسمبلی میں لاکر حلف لینے سے متعلق ہائیکورٹ کا حکم موجود ہے جس کی روشنی میں انہیں سینٹرل جیل پشاور سے اسمبلی میں لایا جائے تاکہ وہ اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا سکیں۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں سردار سورن سنگھ کے مبینہ قاتل بلدیو کمار کو جوتوں سے خوش آمدید کہا گیا۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی شدید مخالفت کے باعث انہیں حلف اٹھانے سے روک دیا گیا۔ ایوان میں قاتل قاتل کے نعرے، ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد منگل کے روز سورن سنگھ کے مبینہ قاتل بلدیو کمار کو ایوان میں لایا گیا، اسمبلی عمارت کے باہر ان کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں جب اجلاس شروع ہوا تو جے یو آئی کے محمود بیٹنی نے کہا کہ ہمارے ساتھی سردار سورن سنگھ کے قاتل کو اس لئے ایوان میں لایا گیا ہے کہ تحریک انصاف اپنے لئے ٹکٹ کے حصول کو یقینی بنائے، سردار سورن سنگھ کو بے دردی سے قتل کیا گیا اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ صوبائی وزیر شاہ فرمان کے کہنے پر سپیکر اسمبلی اسد قیصر نے ہائیکورٹ کے احکامات سنائے کہ ہائیکورٹ کے احکامات پر بلدیو کمار کو اسمبلی لایا گیا ہے۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمٰن نے کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج بھی کیا جاسکتا تھا لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا آج مجھے محسوس ہوا ہے کہ سردار سورن سنگھ فوت ہوگیا ہے۔ اب تک حکومت کی جو ہمدردی مقتول کے خاندان کے ساتھ تھی وہ سینیٹ کے ووٹ کیلئے ختم ہوگئی سردار سورن سنگھ اپوزیشن کا نہیں تحریک انصاف کا رکن تھا اپنی پارٹی کیلئے وہ ہم سے لڑتا تھا حکومت کے رویے پر افسوس کا اظہار ہوتا ہے ن لیگ کے سردار اورنگزیب نلہوٹھا نے کہا کہ سپیکر اسمبلی نے اسی ایوان میں کہا تھا بلدیو کمار کو حلف نہیں اٹھانے دینگے۔ بتایا جائے پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کو سپریم کورٹ میں کیوں چیلنج نہیں کیا گیا ۔ پی ٹی آئی جو ووٹوں اور نوٹوں کی سیاست کرتی ہے کا یہ اقدام قابل افسوس ہے ۔ سپیکر اس بندے سے حلف نہ لے سردار سورن سنگھ کے بچوں پر کیا گزر رہی ہوگی جب اس کے باپ کے قاتل کو ایوان میں لایا گیا۔ جے یو آئی کے مفتی فضل غفور نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اس موقع پر صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہا کہ ہم بلدیو کمار کو حلف نہیں اٹھانے دینگے اور انہوں نے ایوان سے واک آؤٹ کرلیا جس کے بعد سپیکر کے احکامات کی روشنی میں بلدیو کمار کو ایوان سے باہر لے جایا گیا اس موقع پر بلدیو کمار کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ قاتل قاتل نامنظور ، سورن سنگھ کا قاتل نامنظور، سپیکر نے کورم ٹوٹنے پر اجلاس کو 2مارچ تک ملتوی کردیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بلدیو کمار کو حصار میں لیتے ہوئے ایوان سے نکال دیا جسے بعد ازاں ایم پی اے ہاسٹل منتقل کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کے سابق مشیر برائے اقلیتی امور سردار سورن سنگھ کو اپریل کو بونیر میں قتل کیا گیا تھا جس کے تیسرے دن پولیس نے تحریک انصاف ہی کے رہنما اور ترجیحی فہرست میں دوسرے نمبر پر اقلیتی رکن بلدیو کمار کو گرفتار کیا تھا۔
بلدیو کمار کی آمد پر خیبرپختونخوا اسمبلی میں شدید ہنگامہ‘ ارباب جہانداد نے جوتا دے مارا
Feb 28, 2018