لاہور (خصوصی رپورٹر) نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں جاری دسویں سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کے پہلے روز دوسری نشست کے دوران ہال اس وقت بار بار تالیوں سے گونجتا رہا جب مندوبین کو تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن، آبروئے صحافت اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سابق چیئرمین مجید نظامی مرحوم کے ایک ولولہ انگیز خطاب کے اقتباس پر مشتمل ویڈیو دکھائی گئی۔ یہ صدارتی خطاب انہوں نے 20مئی 2014ء کو ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ فکری نشست بعنوان ’’نئی بھارتی حکومت کے خطے پر اثرات‘‘ کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ مجید نظامی نے کہا ’’جہاں تک بھارت کا تعلق ہے تو وہاں مودی کی حکومت ہو یا کسی اور موذی کی‘ ہمارے لیے وہ ازلی دشمن ہی ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے وہ ہمارے لیے کتنا موذی ہے۔ ہمیں ہر وقت پوری طرح تیار رہنا چاہئے کہ اگر اس طرف سے کوئی شرارت ہو تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔ بھارت میں تبدیلی ضرور آئی ہے لیکن یہ کوئی زیادہ تبدیلی بھی نہیں۔ خوشی کی بات ہے ہمارے کمانڈر انچیف نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قراردیا ہے‘ جو گزشتہ 65 برسوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان وجۂ تنازعہ بنا ہوا ہے۔ ہم کشمیر کو اپنی شہ رگ اور بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے۔ بھارت کے اس اٹوٹ انگ کی رٹ کو ختم کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق ہمیں اپنے گھوڑے تیارر کھنے چاہئیں۔ آج کل کے یہ گھوڑے ایٹم بم اور میزائل ہیں۔ میں متعدد بار یہ بات کہہ چکا ہوں کہ ہمارے گھوڑے بھارتی کھوتوں (گدھوں) سے بہتر ہیں۔ بھارت ہمارے ساتھ جنگ کا پنگا لے گا تو انشاء اللہ فتح ہمارا مقدر بنے گی۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے اپنے ہاتھ میں پکڑی چھڑی لہراتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ جو چھڑی اٹھائی ہے یہ صرف بھارت کو سیدھا کرنے کیلئے ہے۔‘‘ خطاب کے دوران کانفرنس کے شرکاء جذباتی ہو گئے اور بار بار تالیاں بجاتے رہے۔ خطاب سننے کے بعد مندوبین نے اس رائے کا اظہار کیا اتنی جرأت مندی سے بات کرنا صرف اور صرف مجید نظامی کا وصف تھا۔ انہوں نے ہر جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہا اور قومی مفادات پر کبھی کسی مصلحت یا مصالحت کا شکار ہوئے بغیر دو ٹوک الفاظ میں پاکستانی قوم کی دلی اُمنگوں کی ترجمانی کی۔