پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد سرکٹ بینچ نے مشال قتل کیس میں انسداددہشت گردی عدالت سے 4 سال قید اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا پانے والے 25 مجرموں کی سزاوں کی معطلی کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔بدھ کو جسٹس لعل جان خٹک اور جسٹس سید عتیق شاہ پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد کے دو رکنی بنچ نے مجرموں کے وکلا کی جانب سے سزا کی معطلی اور ضمانت کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔عدالت کی جانب سے دیئے جانے والے فیصلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ گرفتار مجرموں کی سزائیں مختصر ہیں، 10 ماہ جیل میں گزار چکے ہیں اور عدالت کے پاس کام زیادہ ہے ،مستقبل قریب میں ان کی اپیلیں سننا شاید ممکن نہ ہو۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو بھی سزا معطل کرنے پرکوئی اعتراض نہیں۔ہری پور جیل ذرائع کے مطابق جن 25 مجرمان کی سزا معطل کی گئی انہیں رہائی کے لیے 50 ضمانتیوں کی ضرورت ہے جن کا تعلق ایبٹ آباد سے ہونا لازم ہے، ضمانت پانے والے ہر مجرم کو دو لاکھ روپے ضماتی مچلکے بھی جمع کرانا ضروری ہیں ۔جیل حکام کے مطابق جن مجرموں کی سزا معطل ہوئی ان کی رہائی کا عمل قانونی تقاضے پورے کیے جانے کے بعد شروع ہوگا۔
مشال قتل کیس: 25 مجرموں کی سزاوں کی معطلی کا تحریری فیصلہ جاری
Feb 28, 2018 | 19:04