اسلام آباد(خبر نگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین کمیٹی معین وٹو کی سربراہی میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔کمیٹی نے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجود انکے کمیٹی میں شامل نہ ہونے پر شدید احتجاج کیا ہے،کمیٹی کو ریلوے حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ ریلوے کا پی ایس ڈی پی 39ارب 23کروڑ20لاکھ ہے،جس میں 36جاری منصوبے اور7نئے منصوبے شامل ہیں۔ ایم ایل ون اور ایم ایل ٹو بہت اہم ہیں،8سے10دن کے اندر ایم ایل ٹو کا پی سی ون تیار ہوجائے گا۔جنوبی ایشیاء میں ریلوے بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے۔گزشتہ ادوران میں بغیر ٹینڈر کے ہی کام چلایا جاتا رہا،ہم نے کوشش کرکے رائل پام کا کیس جیتا ہے،سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ریلوے کی زمین پانچ سالہ لیز سے زائد پر نہ دی جائے۔سندھ کو ایک اور ٹرین دیں گے،بولان اور اکبر دو ٹرینیں خسارے میں جارہی ہیں۔وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ریلوے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ہماری خواہش ہے کہ ہم 45دن کیلئے تیل سٹاک کرسکیں، ریلوے نے پہلے سے دو ارب 30کروڑ کا ریونیو زیادہ حاصل کیا ہے،ہم پرانی چیزوں کو ٹھیک کرکے ٹرینیں چلا رہے ہیں اور اس سال مزید 20ٹرینیں چلائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ سرسید اورجناح ٹرین چلانے جارہے ہیں۔بے نظیر بھٹو کی شہادت پر ریلوے کو تاریخی نقصان پہنچا تھا،ریلوے کے ڈیڑھ لاکھ پنشنر اورایک لاکھ سٹاف ہے،جن کی تنخواہیں ادا کرنی پڑتی ہیں۔
ریلوے کا پی ایس ڈی پی 39ارب 23کروڑ20لاکھ ہے،حکام
Feb 28, 2019