اسلام آباد (محمد نواز رضا وقائع نگار خصوصی) بھارتی جارحےت کے خلاف سےاسی و عسکری قےادت نے بدھ کی شب غےر معمولی اتحاد کا مظاہر ہ کےا اور اس عزم کا اعادہ کےا کہ تمام سےاسی جماعتیں مسلح افواج کی پشت پر ہےں عسکری قےادت نے سےاسی قےادت کو اس بات کی ےقےن دہانی کرائی ہے پاکستان کی مسلح افواج بھارتی جارحےت کا مقابلہ کرنے کی صلاحےت رکھتی ہےں اگر بھارت نے جارحےت کی تو اسے منہ توڑ جواب دےا جائے گا حکومت پاکستا ن نے تمام دوست ممالک کو بھارت کے جارحانہ عزائم سے آگاہ کر دےا اور واضح کر دےا گےا ہے پاکستان امن کا خواہاں ہے لےکن بھارت ہماری امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھے ذرائع کے مطابق عسکری قےادت نے سےاسی قےادت کو دفاعی انتظامات سے آگاہ کےا پاکستانی سےاسی قےادت نے ان کےمرہ برےفنگ پر اطمےنان کا اظہار کےا قومی اسمبلی مےں قائد حزب اختلاف مےاں شہباز شرےف لاہور اور پاکستان پےپلز پارٹی پارلےمنٹےرےن کے صدر آصف علی زرداری کراچی سے برےفنگ مےں شرکت کے لئے وفود کے ہمراہ اسلام آبا د آئے جب کہ وزےر اعظم عمران خان برےفنگ مےں موجود نہےں تھے سےاسی قےادت کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور نے پاک بھارت کشیدگی اور دفاعی صورت حال پر پر بریفنگ دی، پارلیمانی رہنماو¿ں کو نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا گیا اور سےاسی جماعتوں کے رہنماﺅں نے وزےرخارجہ اور عسکری قےادت سے سوالات کئے کم و بےش اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی برےفنگ مےں سےاسی و عسکری سر جوڑ کر بےٹھی رہی ، بدھ کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماﺅں کا ان کیمرہ اجلاس ہوا،جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے پاک بھارت کشیدگی پر بریفنگ دی۔ مسلم لیگ (ن)کے وفد میں خواجہ آصف،احسن اقبال،راجہ ظفر الحق ،مشاہد اللہ، شاہدخاقان عباسی،ایازصادق،رانا ثناء اللہ ،مریم اورنگزیب،پیپلزپارٹی کے وفد میں شیری رحمان، سلیم مانڈوی والا،میاںرضا ربانی، خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر ،ایم ایم اے کے وفد میںمولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطا ءالرحمان،مولانا اسعدمحمود، مولاناواسع اور شاہدہ اختر علی شامل تھیں۔ حکومت کی جانب سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیردفاع پرویز خٹک، انسانی حقوق کی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری، وزیر تعلیم شفقت محمود نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بتاےا کہ ان کے رابطوں کا عالمی برادری سے مثبت جواب مل رہا ہے ،ان کیمرا اجلاس سے قبل پارلیمنٹ ہاﺅس میں سپیکر چیمبر میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات ہوئی۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہماری پوری قوم یک زبان ہے اور تمام سیاسی جماعتیں بھی قومی سلامتی کے معاملے پر ایک ساتھ کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں میں مکمل ہم ٓ آہنگی پائی جاتی ہے اورپوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان سے بھی بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا گیا ہے قومی اسمبلی مےں قائد حزب اختلاف ....................سابق سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ ہماری پوزیشن بڑی کلیئرہے، بھارت پھرایسی حرکت کرےگا توہماری فوج تیارہے،اوآئی سی دیکھے کشمیرمیں مسلمانوں کےساتھ کیسے زیادتی ہورہی ہے۔ وزےر خارجہ شاہ محمود قرےشی نے کہا کہ برےفنگ بہت اچھی رہی سےاسی قائدےن کا شکر گذار ہوں انہوں نے تحمل سے برےفنگ سنی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پارلیمانی رہنماﺅں کو بریفنگ کے بعد اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی رہنماﺅں کو وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے بریفنگ دی۔ آرمی چیف کی طرف سے بھی فورم پر بات چیت کی گئی۔ پارلیمانی رہنماﺅں نے عزم کا اظہار کیا کہ کسی بھی جارحیت کے خلاف ہم بھی متحد ہیں۔ پارلیمانی رہنماﺅں کی جانب سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے بھی پارلیمانی لیڈرز کو بریفنگ دی اور کہا کہ عالمی طاقتیں پاکستان بھارت صورتحال میں کردار ادا کر رہی ہیں۔ بھارت کی جانب سے پھر کسی حرکت کا خدشہ ہے۔ ہم بھی دفاع کیلئے مکمل تیار ہیں، بھارت کو جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے۔
آرمی چیف