سرکاری خزانے کا بے جا استعمال، لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی، پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا

لاہور( وقائع نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری خزانے کے بے جا استعمال کے خلاف درخواست پر وفاقی اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے لائرز فائونڈیشن فار جسٹس کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار تنظیم کی جانب سے اے کے ڈوگر ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ یہ اہم کیس ہے اور تاریخ میں پہلی دفعہ دائر ہوا ہے ،سرکاری خزانے کے بے جا استعمال پر حکم امتناعی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔عدالتی حکم پر قانون کے مطابق عملدرآمد کرنا ضروری ہے۔ فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے دور میں جب میٹنگ بلائی گئی تو ممبران کو کہا گیا کہ چائے کافی گھر سے پی کہ آئیں ۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حکم امتناعی کے باوجود سرکاری خزانے کا بے جا استعمال جاری ہے ۔اسلام آباد میں ایوان صدر کی تزئین و آرائش کے لیے 23 ملین خرچ کر دئیے گئے ہیں،وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کے پروٹوکول پر کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔استدعا ہے کہ حکم امتناعی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...