مجید نظامی کی خدمات کو خراج تحسین: تعمیر وطن کا جذبہ اپنانا ہو گا: نظریہ پاکستان کانفرنس

لاہور (نیوز رپورٹر) نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایوان کارکنان میں بارہویں سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کے کامیاب اختتام پر کانفرنس کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا یہ فضل و احسان ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی یہ رحمت ہے کہ برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو سرسید احمد خان‘ علامہ محمد اقبال اور قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت عطا فرمائی جنہوں نے برطانوی سامراج سے آزادی اور ہندو سامراج سے بچائو اور مسلم امت کے لیے دو قومی نظریہ پیش کیا۔ آج 2020ء میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ متعدد چیلنج ہمیں غور و فکر کے لیے ابھارتے اور اپنا کردار ادا کرنے کے لیے بہترین صلاحیتوں کو اس راہ میں وقف کر دینے کا تقاضا کرتے ہیں۔ اول‘ یہ کہ ہمیں ہر سطح پر تحریک پاکستان کی روح کو تازہ کرنا اور تعمیر پاکستان کے جذبوں کو نہ صرف اپنے وجود‘ اپنے قول و فعل میں برقی روکی طرح دوڑانا ہے بلکہ نئی نسل اور اہل وطن کو اس بارے میں آگاہ کرنے کے لیے کاوشیں کرنی ہیں۔ آج دشمن کا سب سے بڑا حربہ یہ ہے کہ وہ نہ صرف تحریک پاکستان کی تاریخ کو مسخ کرے بلکہ بانیانِ پاکستان کے حوالے سے منفی پراپیگنڈا کرے۔ یہ کام سوشل میڈیا اور خصوصاً انگریزی اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں کیا جارہا ہے۔ اس معاملے کا نوٹس تمام محب وطن عناصر کو لینا اور اس کے تدارک کیلئے عملی لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ دوم‘ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندو سامراج نے مغربی طاقتوں کی پشت پناہی اور برطانوی سامراج کی ملی بھگت سے مسلمانوں کی نسل کشی کا جو خونیں بازار گرم کر رکھا ہے‘ اس بارے میں ہمیں سال بھر میں محض ایک دو ایّام منانے کے بجائے دلی جمعی کے ساتھ اپنا اپنا کردار انفرادی اور اجتماعی سطح پر ادا کرنا ہے۔بلوچستان اور خیبر پی کے میں نوجوانوں کو پاکستان کے بارے میں گمراہ کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے معاملات کو سمجھنا ہوگا۔بھارتی اور بھارت کی پٹھو قوتوں کی پشت پناہی سے تخریب کاری کے اس کھیل کو ناکام بنانے کے لیے سیاسی‘ ابلاغی اور علمی سطح پر کردار ادا کرنا ہوگا۔ چہارم‘ یہ کہ گزشتہ تین ماہ سے بھارت کے طول و عرض میں برپا اس تحریک نجات کا بغور مطالعہ کرنا ہوگا جس میں بھارت کے تقریباً ہر بڑے شہر میں لاکھوں لوگ سراپا احتجاج ہیں کہ ہمیں ہندو راج سے آزادی چاہیے۔ہم نظریۂ پاکستان ٹرسٹ‘ تحریک پاکستان کے کارکنوں اور خصوصاً اس پلیٹ فارم بلکہ پاکستان کی نظریاتی بنیاد کی محافظ تحریک کو منظم کرنے والے محسنوں مجید نظامی مرحوم اور غلام حیدر وائیں اور ان کے عظیم رفقاء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اﷲ پاک اس پودے کو برگ و بار لگائے۔کانفرنس کی اختتامی نشست میں متعدد قراردادیں پیش کی گئیں جنہیں حاضرین نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ ایک قرارداد میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں 206 روز سے جاری مسلسل کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ مقبوضہ وادی کے محصور عوام کے انسانی حقوق کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔ایک قرارداد میں نئی دہلی میں آر ایس ایس کے غنڈوں کی طرف سے مسلمانوں پر تشدد اور ان کی املاک‘ مساجد اور مزارات کو نذر آتش کر نے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جمہوریت اور سیکولرازم کے سب سے بڑے چیمپئن ہونے کے دعویدار ملک میں ہونے والی ان کارروائیوں کا نوٹس لے۔ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی بھرپوراور اعلانیہ حمایت کرنے پر چین ، ترکی، ملائیشیااور ایران کی حکومتوں سے اظہار سپاس کیا گیا اور ان کے جراتمندانہ موقف کی تعریف کی گئی۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوترس کی جانب سے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے اور یہ مسئلہ جلد حل کرنے کے بیان کو سراہا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوائے گی۔بھارتی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے شہریت کے متنازعہ قانون کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا گیا کہ یہ قانون بالآخر بھارت کی تقسیم کا موجب ثابت ہو گا۔پاکستان کے عظیم دوست عوامی جمہوریہ چین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس امید کا اظہارکیا گیا کہ وہ کرونا وائرس کیخلاف جدوجہد میں جلد کامیاب ہو جائیگا۔ ایک قرارداد میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے دو قومی نظریے کی اہمیت اُجاگر کرنے پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کی بقاء اور استحکام کے لئے دو قومی نظریے سے مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنا ناگزیر ہے۔ ایک قرارداد میں ہمارے ازلی دشمن بھارت اور دیگر اسلام دشمن طاقتوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف ففتھ جنریشن وار کے تناظر میں حکومت‘ عوام‘ عدلیہ اور افواج پاکستان کے درمیان یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستانی قوم کی اصل طاقت باہمی اتحاد میں ہے۔ ایک قرارداد میں شرکائے اجلاس نے وطن عزیز کی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی اقتصادی خوش حالی کے منصوبے ’’چین پاکستان اقتصادی راہداری ‘‘ کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔ ایک قرارداد میں جنوبی ایشیا کی تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال کے تناظر میں ترکی، ایران اور ملائیشیا سے ملکر ایک مضبوط اسلامی بلاک تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔نصاب تعلیم کی ہر سطح پر نظریۂ پاکستان اور مشاہیر تحریک پاکستان کی حیات وخدمات کو سمونے کا مطالبہ کیا گیا۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ایک قرارداد میں حکومت کو خبردار کیا گیا کہ بیروزگاری کے باعث نوجوانوں میںشدید بے چینی پائی جاتی ہے۔بھارت کی طرف سے پاکستان اور آزادکشمیر کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات کے تناظر میں ایک قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ مادر وطن کے چپے چپے کا دفاع کرے گی۔ تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پارلیمنٹ میں ایک دوسرے پر لعن طعن سے اجتناب کریں‘ شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور ملکی استحکام کی خاطر پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔ ایک قرارداد میں ملک میں پانی کی روز افزوں کمی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس مسئلے سے نبٹنے کی خاطر کالا باغ ڈیم سمیت دیگر موزوں مقامات پر فی الفور نئے ڈیمز کی تعمیر کا آغاز کرے۔ ایک قرارداد میں بھارت کی طرف سے پاکستانی دریائوں پر ڈیمز کی تعمیر پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اگربھارت کی اس آبی جارحیت کی روک تھام نہ کی گئی تو مستقبل قریب میں پاکستان کی زراعت پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ ملک پر بیرونی و اندرونی قرضوں کے دن بدن بڑھتے بوجھ کے تناظر میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سے نجات کیلئے جامع منصوبہ بندی کرے۔ خواتین اور بچوں کے خلاف روز افزوں جنسی جرائم پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ معاشرے میں فرقہ واریت‘ صوبائیت ‘ لسانیت اور فروعی اختلافات کو فروغ دینے میں ملوث عناصر پر کڑی نگاہ رکھیں۔ حکومت کی طرف سے ’’کلین اینڈ گرین پاکستان‘‘ مہم کو سراہا گیا۔

ای پیپر دی نیشن