عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کرینگے، فتح مباہلہ کانفرنس

چنیوٹ، چناب نگر (نامہ نگاران) انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام ادارہ مرکزیہ دعوت و ارشاد میں 58ویں سالانہ ختم نبوت و فتح مباہلہ کانفرنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ مشن ختم نبوت ہمارے لئے نجات کا عمل ہے۔ قانون ناموس رسالتؐ میں کوئی ترمیم برداشت نہیں کریں گے۔ ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ کشمیر میں بھارتی کارروائیاں افسوسناک ہیں۔ کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہو ئے اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ ہمارے دل میں پاکستان کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔ ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے۔ قادیانی ہماری لٹی ہوئی متاع ہیں۔ قادیانی آج اسلام قبول کر لیں ان کو گلے لگالیں گے۔ مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج نے کہا ہے کہ اسلام میں تشریعی و غیر تشریعی نبوت کا کوئی جواز نہیں۔ قادیانی انگریز سامراج کے ایجنٹ ہیں جنہوں نے ہمیشہ اسلام اور ختم نبوت پر ضرب کاری لگائی ہے۔ میں مبارک باد پیش کرتا ہوں ان علماء حق کو جنہوں نے تحفظ ختم نبوت کے مقدس مشن کیلئے اپنی زندگی وقف کررکھی ہے۔ مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ قادیانی خلیفہ کو اس وقت مولانا منظور احمد چنیوٹی ؒ نے دعوت مباہلہ دی اور قادیانیوں نے راہ فرار اختیار کی اور اس وقت حق جیت گیا اور باطل ہار گیا۔ یوں اللہ تعالیٰ نے اسلام کو کامیابی عطا فرمائی اور اس وقت سے لیکر آج تک ہم قادیانیوں کو دعوت مباہلہ اور دعوت اسلام دیتے چلے آرہے ہیں اور ان شاء اللہ دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حضورﷺ کی عزت و ناموس کی خاطر اپنی تن من دھن کی بازی لگا دیں گے۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ قانون ناموس رسالت ؐ میں ترمیم یا اس کو بے اثر بنانے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہو نے دیا جائے گا۔ قادیانیوں کی ہر سازش کو ناکام بنا یا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں قادیانی ہاتھ رد نہیں کیا جا سکتا۔ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ حج فارم میں ختم نبوت حلف نامہ ختم یا ترمیم کر نے والوں کو بے نقاب کیا جائے۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ان کے خلاف ہماری جدو جہد جاری رہے گی اور اس پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں ہو سکتی۔ راجہ صدیق حیدر ممبر آزاد کشمیر پارلیمنٹ نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کے خلاف دنیا کے آخری کونے تک ان کا تعاقب کریں گے اور ان کا کفر عیاں کرتے ہو ئے اسلام کی دعوت بھی دیتے رہیں گے۔ مولانا قاضی محمودالحسن نے کہا کہ پوری امت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ حضورﷺ کے بعد قیامت تک کوئی نبی پیدا نہیں ہو گا۔ مرزا غلام قادیانی اپنے دعویٰ میں جھوٹا تھا۔ اس نے جھوٹے دعوے کر کے امت میں گمراہی پھیلانے کا موجب ہے۔ علامہ شاہ نواز فاروقی نے کہا کہ ملک میں امن و امان قائم کرنے کیلئے آپریشن ردالفساد کے تحت قادیانیوں کو بھی شامل کیا جائے۔ ملک عزیز پاکستان میں امن قائم کرنے کیلئے اپنی فوج و حکومت کے ساتھ ہیں۔ حافظ احمد الحسینی نے کہا کہ ہم امریکا و یورپ کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب کسی بھی جمہوری انقلاب کی ضرورت نہیں، اب صرف محمدی انقلاب آئے گا۔ مولانا قاری احمد علی ندیم، قاری محمد رفیق، مولانا محمد مغیرہ، مولانا غلام مصطفیٰ و دیگر نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات اور فرقہ وارانہ اختلافات کے پس پردہ قادیانی ہاتھ ہے۔ ناموس رسول اور ناموس صحابہ ؓ و اہل بیت کی پاسبانی کیلئے ہمیں اپنے فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا ہو گا۔ مولانا بدر عالم چنیوٹی، مولانا ثناء اللہ نے کہا کہ پوری امت مسلمہ کو باہمی نفرتوں، تفرقوں، تعصبات کو ترک کر کے متحد ہونا چاہئے۔ مفتی سعید ارشد الحسینی نے خصوصی طور پر ختم نبوت کانفرنس میں نعت رسول مقبولﷺ سے سامعین کے دلوں کو حضور ؐ کی محبت سے منور کیا۔ آخر میں مولانا عمر عبدالحفیظ مکی کا پرسوز بیان ہوا اور ان کی رقت آمیز دعا پر اختتام پذیر ہوا۔ اجتماع کی قراردادوں کے مطابق یہ اجتماع ملک بھر میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی اسلام دشمن سرگرمیوں پر سخت تشویش و اضطراب کا اظہار کرتا ہے اور اس سلسلہ میں حکومتی اداروں کی غفلت کو افسوسناک قرار دیتے ہو ئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور دستور کی اسلامی دفعات کے تقاضوں کو پورا کر تے ہو ئے قادیانیوں کی قانون شکن سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے۔ جامعہ گورنمنٹ نصرت گرلز کالج ‘ نصرت گرلز ہائی سکول چناب نگر کا نام تبدیل کرکے جامعہ سیدہ عائشہ صدیقہؓ و سیدہ فاطمۃ الزہراؓ رکھا جائے۔ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کا اضافہ کیا جائے یا مسلمانوں کے شناختی کا رڈ کا رنگ الگ الگ کر کے دستوری اور قانونی تقاضوں کے مطابق مذہبی امتیاز کو یقینی بنایا جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ نصاب میں عقیدہ ختم نبوت کے متعلق مضامین اور اسباق شامل کئے جائیں تاکہ نسل نو میں تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے سلسلہ میں شعور پیدا کیا جاسکے۔
لاہور(خصوصی نامہ نگار) یوم فتح ربوہ کے حوالے سے مجلس احراراسلام اورتحریک تحفظ ختم نبوت کے قائدین اور رہنمائوں نے کہا ہے کہ اکتوبر1934ء میں قادیان کی طرح 27فروری 1976ء کو فتح ربوہ کا اعزاز بھی اللہ تعالیٰ نے تحریک ختم نبوت کی علمبردار جماعت مجلس احراراسلام کو بخشا۔ مجلس احراراسلام پاکستان کے قائدسید عطاء المہیمن بخاری نے یوم فتح ربوہ کے موقع پر کہا ہے کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اورختم نبوت کی برکت سے 27فروری1976ء کو قافلۂ احرارسخت جاں فاتحانہ طور پر ربوہ میں داخل ہوا اور تاریخ میں پہلی بار قادیانیوںکا غرور وتکبر پائوں تلے روندا گیا۔ امیر پروفیسر خالدشبیراحمد نے کہا ہے کہ ربوہ اسلام اور پاکستان کیخلاف عالمی سازشوں کا مرکزہے، عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ 27فروری1976ء کو تاریخی اجتماع میں مولاناغلام غوث ہزاروی بھی شریک ہوئے اور خطاب کیا۔ یہ مرکزختم نبوت پوری دنیامیں تحریک ختم نبوت کا مناد ہے۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ 1976ء میں ربوہ میں احرارکا داخلہ دراصل فتح قادیان کا تسلسل ہے اور ہم نے اپنے اللہ سے عہد کر رکھاہے کہ مرتے دم تک جناب نبی کریم ﷺ کے منصب ورسالت اور ختم نبوت کا دفاع کرتے رہیں گے۔ مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ چناب نگر(ربوہ)میں رہتے ہوئے ہم پرامن طورپر قانون کے دائرے کے اندر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں امیر قاری شبیراحمد عثمانی نے کہا کہ 27فروری 1976ء ہماری تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ علاوہ ازیں مجلس احراراسلام پنجاب کے مطابق مجلس احراراسلام چیچہ وطنی، بوریوالہ، ساہیوال ، کمالیہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پیرمحل اورمیاں چنوں کے کارکنوں کا ایک تربیتی کنونشن 28فروری جمعۃ المبارک(آج) 9بجے صبح تا نمازمغرب دفتر احرار چیچہ وطنی میں ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن