کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے ملک میں کورونا وائرس کے دومشتبہ کیسز کی تصدیق کے بعد کراچی میں ماسک کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متعلق درخواست کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے دو مشتبہ کیسزکی تصدیق کے بعد کراچی میں ماسک کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ دوران سماعت عدالت میں درخواست گزارنے مو قف اختیار کیا کہ کورونا سے بچنے کے لیے بطور احتیاطی تدابیرماسک پہننے کی ہدایات دی گئی ہیں جبکہ کراچی سمیت صوبہ بھر میں کسی بھی فارمیسی میں کوئی ماسک دستیاب نہیں ہے۔ ملک میں کرونا کے دو واقعات کی تصدیق ہونے کے بعد ماسک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ ماسک کا مصنوعی بحران پیدا کرکے انہیں بلیک میں فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے۔
جس پرجسٹس محمد علی نے ریمارکس دیئے کہ کس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے محفوظ رہنا ماسک پہننا لازمی ہے؟ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو وائرس سے خوفزدہ کرکے ماسک فروخت کرنے کے لئے یہ نیا طریقہ شہر بھر میں اپنایا جارہا ہے۔ جج نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کل ڈاکٹروں کی پریس کانفرنس نہیں دیکھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں نے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ماسک کی اچانک قلت کیسے ہوگئی؟ ماسک دگنی قیمتوں میں کیوں فروخت ہورہا ہے،وضاحت کی جائے۔عدالت نےچیف سیکرٹری، سیکرٹری صحت، کمشنر کراچی و دیگرکو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی ۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے دو کیسوں کی تصدیق ہوگئی ہے ، ایک کراچی اور دوسرا اسلام آباد میں۔ تاہم اس بیماری کے پھیلنے سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔