قانون ناموس رسالت میں کوئی ترمیم برداشت نہیں کرینگے : مقررین

چناب نگر (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام ادارہ مرکزیہ دعوت و ارشاد میں 59ویں سالانہ فتح مباہلہ کانفرنس مقام مباہلہ چناب نگر میں گذشتہ رات اختتام پذیر ہوگئی۔ فتح مباہلہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے مقررین نے کہا ہے کہ مشن ختم نبوت ہمارے لئے نجات کا عمل ہے۔ بیرونی دبائو پر قانون ناموس رسالتؐ میں کوئی ترمیم برداشت نہیں کریں گے۔ ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ کشمیر میں بھارتی کارروائیاں افسوسناک ہیں۔ کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہو ئے اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ ہمارے دل میں پاکستان کی محبت کوٹ کر بھری ہے۔ ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخرہے۔ قادیانی ہماری لٹی ہوئی متاع ہیں۔ قادیانی آج اسلام قبول کر لیں ان کو گلے لگالیں گے۔ فتح مباہلہ کے موقع پر موجودہ  قادیانی خلیفہ مرزا مسرور کو دعوت مباہلہ اور دعوت اسلام دی گئی۔ ہم اپنے اکابرین اور فتح مباہلہ کے موسس مولانا منظور احمد چنیوٹی ؒ کی سنت کو مرتے دم تک زندہ رکھتے ہو ئے ان کو دعوت اسلام دیتے رہیں گے۔ مولانا صادق الامین نے کہا ہے کہ اسلام میں تشریعی و غیر تشریعی نبوت کا کوئی جواز نہیں، قادیانی انگریز سامراج کے ایجنٹ ہیں۔ مولانا فضل الرحمان درخواستی نے کہا کہ قادیانی خلیفہ مولانا منظور احمد چنیوٹی ؒ نے دعوت مباہلہ  قادیانیوں نے راہ فرار اختیار کی۔ یوں اللہ تعالیٰ نے اسلام کو کامیابی عطا فرمائی۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے نائب امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ حکومتی صفوں میں بیٹھے ہوئے قادیانی نوازوں کو حکومت نکالے، یہ اسلام و ملک کیلئے خطرہ ہیں۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے مرکزی نائب امیر مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ امپورٹڈ دبائو پر قانون ناموس رسالت میں ترمیم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ ضیاء الحق کے بیٹے اعجاز الحق نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کے خلاف دنیا کے آخری کونے تک ان کا تعاقب کریں گے۔  مولانا اسعد محمود مکی نے کہا کہ پو ری امت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ حضور کے بعد قیامت تک کو ئی نبی پیدا نہیں ہو گا۔ علامہ شاہ نواز فاروقی نے کہا کہ ملک میں امن و امان قائم کرنے کیلئے آپریشن ردالفساد کے تحت قادیانیوں کو بھی شامل کیا جائے۔ مولانا اشرف علی نے کہا کہ جہاد اسلام کی روح اور حضور کا فرمان ہے۔ جہاد قیامت تک جاری رہے گا۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ اب کسی  جمہوری انقلاب کی ضرورت نہیںاب صرف محمدی انقلاب آئے گا۔ ختم نبوت مسئلہ نہیں عقیدہ ہے۔ مولانا آصف معاویہ سیال نے کہا کہ ہم آج قادیانیوں کو دعوت اسلام دینے کیلئے آئے ہیں۔ مولانا مفتی طاہر مسعود نے کہا کہ جب تک ہم زندہ ہیں قانون ناموس رسالت میں قدغن نہیں لگانے دیں گے۔ پیر حافظ اقبال قریشی نے کہا کہ  ہم اپنے نبی کی عزت و ناموس کی خاطر تن من کی بازی لگا دیں گے۔ مولانا  احمد علی ندیم، قا ری محمد رفیق، مولانا بدر عالم و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں منظور کی گئی قرارداد میں ظفر شہزاد گجر نے نعت رسول مقبولؐ سے سامعین کے دلوں کو حضورؐ کی محبت سے منور کیا۔ یہ اجتماع ملک بھر میں قادیانیوں کی بڑھتی ہو ئی اسلام دشمن سرگرمیوں پر سخت تشویش و اضطراب کا اظہار کرتا ہے اور اس سلسلہ میں حکومتی اداروں کی غفلت کو افسوسناک قرار دیتے ہو ئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا  کہ  قادیانیوں کی قانون شکن سرگرمیوں کا نوٹس اور انہیںآئین پاکستان کا پابندکیا جائے٭ جامعہ گو رنمنٹ نصرت گرلز کالج ، نصرت گرلز ہائی سکول چناب نگر کا نام تبدیل کر کے جامعہ سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ و سیدہ فاطمتہ الزہرا ؓ رکھا جائے۔ ٭ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کا اضافہ کیا جائے یا مسلمانوں کے شناختی کارڈ کا رنگ الگ الگ کر کے دستوری اور قانونی تقاضوں کے مطابق مذہبی امتیاز کو یقینی بنایا جائے۔ اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات کے مطابق مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں داخلہ فارموں میں درج مذہب کے خانہ کے ساتھ عقیدہ ختم نبوت کی عظمت و اہمیت اور مرزا قادیانی کے کفر و ارتداد پر مشتمل حلف نامے کا اندراج کیا جائے۔ دوسرے غیر مسلموں کے اوقافوں کی طرح قادیانی اوقاف کو بھی حکومتی تحصیل میں لیا جائے۔  امتناع قادیانیت آرڈیننس پر مؤثر عمل درآمد کرایا جائے۔ قادیانیوں کو اسلام کا ٹائٹل استعمال کرنے سے روکا جائے۔ پاکستان میں اسلامی شرعی نظام نافذ کیا جائے اور سودی نظام کا خاتمہ کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...