لاہور (نیوز رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ مریم نواز اور کارکنوں نے استقبال کیا۔ تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ کارکن جیل کے باہر پہنچ گئے‘ نعرے لگاتے رہے مسلم لیگ ن نے 12 مقامات پر کیمپ لگائے۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان ایک بار تو سازباز کرکے حکومت میں آگئے لیکن اب دوبارہ ان کے آنے کا چانس نہیں، لانگ مارچ کی تیاریاں عنقریب شروع ہوجائیں گی لیکن ہوسکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے، ڈسکہ میںدوبارہ انتخاب سے پی ٹی آئی کی ضمانت ضبط ہوجائے گی جاتی امراء سے حمزہ شہباز کے استقبال کیلئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے مریم نواز نے کہا کہ حمزہ شہباز نے بہادری کے ساتھ جھوٹے کیسز کا مقابلہ کیا، دو سال نا حق جیل کاٹی، ان کی رہائی پر بہت خوشی ہے، ساتھ مل کر پارٹی کیلئے مزید کام کریں گے۔ سینٹ انتخابات میں ان کے ارکان بھی ان کا ساتھ نہیں دیں گے اور ووٹ دینے کو تیار نہیں۔ دھاندلی کے باوجود حکومت ڈسکہ کا الیکشن نہ جیت سکی۔ حمزہ شہباز نے رہائی کے بعد خطاب میں کہا ہے کہ قوم نے احتساب تماشے کا منطقی انجام دیکھ لیا ہے شریف خاندان پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ ہو سکی۔ اربوں کی کیسے ہوئی۔ عمران نیازی کے انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہو رہی‘ جیلیں ہمارے لئے نئی بات نہیں۔ سیاسی انتقام سے نہیں گھبرائیں گے۔ حکمرانوں کا یوم حساب قریب ہے۔ برطانوی عدالت نے ساری کہانی مفروضوں پر مبنی قرار دیدی۔ غریبوں کی جھونپڑیاں گرانا‘ بنی گالہ کو 12لاکھ روپے دیکر جائز قرار دلوانا دوہرا معیار ہے۔ ضمنی الیکشن میں عوام کا فیصلہ سامنے آ گیا۔ نوشین افتخار جیت گئیں۔ راتوں رات پولنگ ایجنٹس کو اغواء کر لیا گیا اب دوبارہ سے پورے ملک میں شیر ڈھارے گا۔ ہر طرف مایوسی کی دھند چائی ہوئی ہے۔ آج ملک میں ترقی کی شرح صفر ہو گئی ہے۔ عمران نیازی نے آج تک ایک بھی منصوبہ نہیں لگایا۔ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن متحد ہے اور رہے گی۔ ترقی کا نیا سفر شروع کرنے کیلئے نواز شریف کو آنا اور نیازی کو جانا ہو گا۔ نوشہرہ کی عوام نے ان کے جھوٹ کومسترد کیا،غریبوں کے بچے بھوک سے رورہے ہیں،بنی گالہ میں بیٹھے شخص کوسمجھ نہیں آرہی ۔عمران نیازی کے دورمیں ترقی کی شرح صفرہوگئی ہے،چودہ ہزارارب قرضہ لیکرنیازی نے ایک منصوبہ نہیں بنایا،بنی گالہ میں بیٹھ کرغریبوں کی جھونپڑیاں گراتا ہے،پہلے آٹا ایکسپورٹ پھرامپورٹ کیا گیا۔لاہورمیں اپنی رہائی کے بعد کارکنوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھاکہتے ہیں دھند تھی ہرطرف مایوسی کی دھند چھائی ہوئی ہے۔ براڈشیٹ کیس میں یہ لندن میں خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت نے،دوائیوں میں 350فیصد اضافہ کیا گیا۔ نوازشریف دورمیں ترقی کی شرح پانچ اعشاریہ 8فیصد تھی، نوازشریف کی قیادت میں(ن)لیگ سیسہ پلائی دیوارکی طرح متحد ہے اوررہے گی،شیردوبارہ پورے پاکستان میں دھاڑے گا۔ کارکنوں کی عظمت کوسلام پیش کرتا ہوں،نوازشریف،شہبازشریف نے اربوں کے منصوبے لگائے آٹا،چینی،ادویات چورآج بھی کابینہ میں بیٹھے ہیں۔شوگرانکوائری رپورٹ کہتی ہے چینی میں اربوں کا غبن ہوا،ایک طرف مفروضوں پرمبنی الزامات۔ مریم نواز، شاہدخاقان عباسی، حنیف عباسی، خواجہ سعد رفیق، رانا ثنا اللہ سب جیل گئے، کس کس کا نام لوں، تین سال بدترین انتقام کے باوجود ایک پائی ثابت نہیں ہوسکی۔ یہ حکومت نہیں جعلی حکومت ہے ایک مہینے میں پٹرول چار مرتبہ مہنگا ہوتا ہے ہمارے دور میں ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا آج آٹے کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے شہباز شریف کے دور میں ہسپتالوں سے دوائیں مفت ملتی تھیں آج غریب دھکے کھا رہے ہیں مدینہ کے دعویدار آٹا اور چینی چوروں کا کابینہ میں ساتھ بیٹھاتے ہیں عوام پوچھتے ہیں یہ کونسا نیا پاکستان ہے؟ ہم پر منی لانڈرنگ‘ کرپشن کے جھوٹے الزامات لگائے شہباز شریف پر ملتان میٹرو میں کرپشن کا الزام لگایا آشیانہ کیس میں کچھ نہ ملا تو منی لانڈرنگ کا الزام لگایا جن کا دامن صاف نہ ہو وہ فارن فنڈنگ کیس کو لٹکاتے ہیں فارن فنڈنگ کیس کھلے گا تو لوگ دانتوں میں انگلیاں دبا کر حیرانی سے دیکھیں گے ان سے بڑا کوئی چور نہیں ہوگا بی آر ٹی مالم جبہ‘ بلین ٹری سکینڈل میں سٹے آرڈر کے پیچھے کیوں چھپتے ہو‘ نیا پاکستان تو کیا پرانے پاکستان کی اچھائیاں بھی انہوں نے اپنے جھوٹ کے پیچھے دفن کر دیں۔ برطانوی اخبار نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کے پاس شہباز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں خواجہ آصف بھی سرخرو ہوں گے ۔ مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا کہ حمزہ شہباز کی دو سالہ بیٹی کی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی حمزہ شہباز مجھے چھوڑنے دروازے تک آیا تو بچی ڈر رہی تھی کہ باپ دوبارہ نہ چلا جائے ظالم کا یوم حساب بھی جلد آئے گا۔ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں جو بڑے بڑے دعوے کرتے تھے کہ حلقے کھول دو، اب ایک حلقہ کھلا تو پوری اصلیت اور حیثیت سامنے آگئی اور وہ ایک حلقے کے ری الیکشن کو ہی چیلنج کر رہے ہیں اور چیلنج اس لیے کر رہے ہیں کہ چوری پکڑی گئی ہے۔ حکومت دوبارہ ضمنی انتخاب سے فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ صاف و شفاف انتخاب ہوگیا تو ان کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی، ہمیں کہا جاتا تھا کہ امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں یہاں تو امپائر کو ہی اغوا کر لیا گیا اور اس کے بعد بھی انتخاب نہیں جیت پائے۔ لاہور میں حمزہ شہباز کی رہائی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک حلقہ کھلنے پر ان کی حقیقت سامنے آگئی، حکومت دھاندلی کے باوجود الیکشن ہار گئی اس لیے صاف اور شفاف الیکشن سے ڈرتی ہے،پنجاب سے سینٹ انتخابات کے لیے تمام امیدواروں کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے اس معاملے میں کچھ نہ بولوں تو بہتر ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا رہائی پر قوم کو مبارکباد‘ خدا کرے قوم کو ووٹ چور سے بھی رہائی ملے۔
حمزہ شہباز رہا، مریم نواز اور کارکنوں نے استقبال
Feb 28, 2021