چنیوٹ (نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) قادیانیوں کی مسلسل سرپرستی اور ان سے دستور ی فیصلہ تسلیم کرائے بغیر ان کو سہولتیں فراہم کرتے چلے جانا دستور اور رائے عامہ کے فیصلہ سے انحراف ہے ، حکومت قادیانیوں سے دستوری فیصلہ کو غیر مشروط طور پر تسلیم کرانے کے لیے ان سے دوٹوک بات کرے، اور پورے ملک کی طرح چناب نگر میں بھی دستور و قانون کی رٹ قائم کرنے کا اہتمام کرے۔ حضرات صحابہ کرام و اہل بیت عظام ؓ کی اہانت کے افسوسناک واقعات میں اضافہ فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافے کا باعث ہے ایسے شرپسند عناصر کے خلاف قانون کے مطابق فوری کارروائی کی جائے اور حکومت کو ملک میں فرقہ وارانہ ماحول کو درست رکھنے کے لیے دستور و قانون اور اس سلسلہ میں ماضی میں ہونے والے معاہدات کے تحت اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کرنا چاہیے، ان خیالات کا اظہار انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام سالانہ فتح مباہلہ کانفرنس سے علماء کرام ، مشائخ عظام، سیاسی رہنما، وکلائ، صحافی مولانا سید کفیل شاہ بخاری، مولانا زاہد الراشدی، صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر، کیپٹن (ر) محمد صفدر، مولانا الیاس چنیوٹی ایم پی اے، مولانا مفتی طاہر مسعود، مولانا اسعد محمود،مولانا عبدالشکور شاکر،مولانا شبیر احمد عثمانی،مولانا محمد رفیق نفیسی ،مولانا قاری احمد علی ندیم آف سرگودھا،مہر غلام محمد لالی ایم این اے،ایم پی اے ملک معظم شیر کلو، ایم پی اے اختیار ولی کے پی کے ،مولانا شاہد عمران عارفی،قاری ادریس آصف ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے۔ کمپیوٹزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کا خانہ شامل کیا جائے۔ بیرون ممالک میں قادیانیوں کی اسلام و ملک دشمن سرگرمیوں کے تدارک کے لئے پاکستانی سفارتخانوں کو متحرک اور فعال کیا جائے۔ آج پوری قوم افواج پاکستان کی قومی و ملی خدمات کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔نظام شریعت کے نفاذ سے دنیا میں امن قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم زندگی کے آخری سانس تک تحفظ ختم نبوت کا فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔ اس پرآشوب دور میں فتنوں سے بچنے کے لئے اکابرین کی مجالس، مساجد و مدارس اور صلحاء امت سے تعلق قائم رکھنا ہوگا۔ اسلام آباد سمیت ملک کے کسی بھی دینی مدرسہ کو حکومتی کنٹرول میں لینے کا عزم کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ تمام مسلمان قادیانیوں کی مصنوعات کا ہر سطح پر بائیکاٹ کریں۔ 60 ویںسالانہ فتح مباہلہ کانفرنس میں درج ذیل قرار دادیںبھی پاس کی گئیں جس میں کہا گیا ہے کہ یہ اجتماع صوبائی اسمبلی پنجاب اور صوبائی اسمبلی خیبرپی کے سے نکاح نامہ میںختم نبوت کا حلف نامہ شامل کرنے کی قرار دادیں پیش کرنے والے حضرات و خواتین ممبران کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ یہ اجتماع صوبائی وقومی اسمبلی ممبران سے یہ مطالبہ کرتا ہے شناختی کارڈ پر مذہب کا خانہ بنایا جائے۔ یہ اجتماع حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتا ہے قادیانیوںکی نام نہاد فلاحی تنظیموں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے۔ چناب نگر میں قادیانی جماعت کی خرید کردہ 1034کنال اراضی کی حدبراری کی جائے۔ یہ اجتماع قادیانیوںاور دیگر لادین طاقتوںکی طرف سے سوشل میڈیاپر انبیاء کرام علیہ السلام، اصحاب و اہل بیت عظا م رضوان اللہ علیہم اجمعین اور دیگر مقدس ہستیوں کی توہین کا ارتکاب کرنے کو دہشت گردی قراردیتا ہے ،قانونی اقدامات کئے جائیں۔ یہ اجتماع کشمیرو فلسطین کے مجاہدین کی جدوجہد آزادی کی بھرپور تائید کرتا ہے۔یہ اجتماع افغان طالبان کو 20 سال تک جدوجہد آزادی کرکے کفریہ طاقتوں سے اپنے وطن کو آزاد کرانے اور وہاں پر امارت اسلامی افغانستان قائم کرنے پر پوری امت مسلمہ کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ اجتماع ہندوستان کی باہمت مسلمان بیٹی "مسکان خان" کو اپنے حجاب کو بچانے کیلئے نعرہ تکبیر بلند کرنے اور انتہا پسند ہندوؤں کے دانت کھٹے کرنے کی جرات مندانہ اقدام پرسلام پیش کرتا ہے۔یہ اجتماع ملک میںجاری سیاسی کشمکش کو ختم کرنے کیلئے تمام اداروں اور سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس تنازع کا سیاسی حل تلاش کرکے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کوشش کریں۔ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ملک میںآئے روز پٹرول، بجلی،گیس اور دیگر اشیائے ضروریہ کی بڑھنے والی قیمتوںپر کنٹرول کیا جائے۔یہ اجتماع ملکی سرحدوں اور اندرونی دخل اندازی ختم کرنے لئے فورسز ایجنسیوںکی پیشہ ورانہ قربانیوںکواحترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔