روسی فوج خار کیف میں داخل یوکرائن مذاکرات پر تیار،پیوٹن نے جوہری فورس الرٹ کر دی


کیف (مانیٹرنگ ڈیسک + نوائے وقت رپورٹ + شنہوا) روسی فوج کے ٹینک‘ گاڑیاں اور اہلکار یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خار کیف میں داخل ہو گئے اور سڑکوں پر لڑائی جاری ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی فوج یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خار کیف میں داخل ہو گئی جبکہ جنوبی شہر خیر سن اور جنوب مشرقی شہر برڈیانسک کا محاصرہ کر لیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج نے خار کیف میں ایک گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ دارالحکومت کیف کے ایک ایئرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سڑکوں پر لڑائی جا رہی ہے۔ دونوں جانب سے جنگ میں ہلاکتوں سے متعلق متضاد دعوے کئے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف روسی میڈیا کی طرف سے دعوی کیا گیا ہے کہ چار روز سے جاری روس کے ساتھ جاری جنگ کے بعد یوکرائن ماسکو کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہو گیا۔  یہ بات چیت ہمسایہ ملک بیلاروس میں ہو گی جہاں پر ایک ٹیم بھیجنے پر اتفاق کر لیا گیا۔ آر ٹی کے مطابق روسی چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈنسکی نے بتایا کہ کیف نے گومیل ریجن میں طے شدہ مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت دیتے ہیں سفری راستہ مکمل طور پر محفوظ ہو گا‘ ہم یوکرائینی وفد کا انتظار کریں گے۔ روسی ٹیم یوکرین کے ساتھ مذاکرات کیلئے متعلقہ جگہ پر پہنچ چکی ہے۔ رائٹرز کے مطابق زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین نے عالمی عدالت انصاف میں ریاستوں کے درمیان تنازعے کے حوالے سے روس کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ صدر زیلنسکی کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ یوکرین نے روس کے خلاف الزامات کے ثبوت پیش کر دیئے ہیں۔ نسل کشی کے تاثر کی آڑ میں اپنی جارحیت کو جواز فراہم کرنے پر روس کا مواخذہ کیا جانا چاہئے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ روس کو فوجی کارروائی فوری روکنے کا حکم دیا جائے۔ یوکرین کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ اولے سائنی گوبوف نے کہا ہے کہ یوکرینی فورسز نے روسی افواج کے ساتھ سخت لڑائی کے بعد دوسرے بڑے شہر خار کیف کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جمعرات کو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد تین لاکھ 68 ہزار سے زائد افراد یوکرین سے ہجرت کر گئے۔لیکن اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے‘اب تک ایک لاکھ 56 ہزار افراد پولینڈ پہنچے ہیں جن میں سے 77 ہزار تین سو افراد صرف ہفتے کے روز یوکرین سے آئے ہیں۔  امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا  روس کی حملہ آور فوج کو مایوسی کا سامنا ہے جبکہ پیش قدمی سست ہونے کے باعث فوج دارالحکومت کیف میں داخل نہیں ہو سکی۔ امریکہ مغربی اتحادی ممالک یوکرین کی فوج کو ہتھیار بھجوا رہے ہیں جبکہ امریکہ کا آئندہ دنوں میں مزید اسلحے کی ترسیل کا ارادہ ہے تاکہ روس کے زمینی اور فضائی حملوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ کریملن نے ولادیمیر پیوٹن اور اسرائیلی وزیراعظم کی ٹیلی فونک گفتگو پر اعلامیہ جاری کیا ہے۔ کریملن کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے روسی صدر کو یوکرین جنگ رکوانے میں مصالحت کی پیشکش کی ہے۔ دارالحکومت کیف میں بھی گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ یوکرینی اہداف پر حملوں میں تیزی کے بعد دارالحکومت کیف زوردار دھماکوں سے گونج اٹھا۔  ادھر امریکہ اور البانیہ کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ایک اور ہنگامی اجلاس بلا لیا گیا ہے۔ میٹنگ میں جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے پر ووٹنگ ہو گی۔ اجلاس بلانے کے خلاف مستقل 5 ارکان میں سے کسی کو ویٹو کا اختیار نہیں ہو گا۔ ادھر جرمنی کے شہر برلن اور نیویارک کے ٹائمز سکوائر پر احتجاج ہوا‘ ہزاروں مظاہرین نے روس سے جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسلم اکثریتی آبادی والے روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کے اعلان کے بعد چیچن فوجیوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریب یوکرینی فوج کے یونٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ 

ای پیپر دی نیشن