لانگ مارچ شروع:عمران استعفی دیں،بلاول


کراچی+ ٹھٹھہ (نوائے وقت نیوز+ نامہ نگار) تحریک انصاف حکومت کیخلاف بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں مزار قائد کراچی سے پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ گزشتہ روز شروع ہوگیا ہے، کارکنوں کی بڑی تعداد مارچ میں شریک ہے۔ لانگ مارچ کی روانگی سے قبل خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ قائد عوام اور شہید بینظیر کے نامکمل مشن کو مکمل کرنے کیلئے نکلے ہیں، ہر پاکستانی کے حقوق کا تحفظ کریں گے، عمران خان استعفیٰ دیں۔ عمران خان نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا، کرپشن ختم کرنے کا وعدہ کیا مگر ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران خان حکومت کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ چکی۔ عمران نے عوام کے ووٹ اور پیٹ پر ڈاکہ مارا ہے۔ یہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے۔ موجودہ حکومت اٹھارویں ترمیم کوختم کررہی ہے، این ایف سی ایوارڈ نہیں دے رہی۔ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں۔ عمران کو بھگائیں گے تو تمام صوبوں کو ان کا حق ملے گا، اب وقت آ گیا کہ ہم وفاقی حکومت کے خلاف عدم اعتماد لیکر آئیں۔ بس بہت ہوگیا اب سلیکٹڈ کو گھر جانا ہوگا۔ عمران خان انسانی حقوق پرحملہ کرچکے، اب ہم برداشت نہیں کرسکتے، ہم یہاں سے نکلیں گے تو بنی گالا سے چیخیں آئیں گی، اسلام آباد پہنچ کر اس حکومت پر حملہ کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیج رہے ہیں، عوامی طاقت کے ذریعے سلیکٹڈ حکومت کو ہٹائیں گے اور حقیقی عوامی حکومت بنائیں گے۔ عوام اسلام آباد پہنچیں اور اس کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ جب تک یہ کٹھ پتلی حکومت ہے تو نہ سندھ ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی پاکستان ترقی کر سکتا ہے۔ اس موقع پر بلاول نے گو سلیکٹڈ گو کے نعرے بھی لگوا دیئے۔ مارچ کے شرکاء سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نااہل حکومت کے تابوت میں یہ لانگ مارچ آخری کیل ثابت ہوگا۔ رضا ربانی نے کہا کہ قائداعظم کا مزار وہ جگہ ہے جہاں سے شہید بھٹو نے ایوب خان کے خلاف علم بغاوت بلند کیا۔ آج اسی جگہ سے پیپلزپارٹی وفاق کا سودا کرنے والی حکومت کیخلاف اٹھ کھڑی ہے۔ بلاول بھٹو نے ٹھٹھہ میں احتجاجی ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کے عوام حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، ملک میں گیس ہے نہ بجلی، پٹرول کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے، کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی۔ عمران خان کو بھگائیں گے تحریک عدم اعتماد لانے کا وقت آگیا جب تک سلیکٹڈ ہے ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ بدین میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں گھبرانا نہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ وزیراعظم کو گھبرانا چاہئے۔ مہنگائی اور بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں۔ تین سال ہوچکے کیا نیا پاکستان پسند آیا جس کو خارجہ پالیسی پر نظر رکھنی چاہئے وہ وزیراعظم کے دفاع پر نکلا ہے۔ سیاسی لوٹوں کو اکٹھا کرکے موجودہ کٹھ پتلی حکومت کو ہم پر مسلط کیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...