بیجنگ (شِنہوا)چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے جرمن وزیر خارجہ انالینا بائر بوک کے ساتھ ٹیلی فون پرگفتگو کی ہے ، جس کے دوران انہوں نے یوکرین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وانگ نے کہا کہ چین یوکرین کی صورت حال کی پیش رفت پر پوری توجہ دے رہا ہے ،اور ان تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو صورت حال کی کشیدگی کم کرنے اور سیاسی تصفیہ تک پہنچنے کے لیے کار آمد ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یورپی سلامتی کے معاملے پر تمام ملکوں کے جائز خدشات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے، جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ مشرق کی جانب نیٹو کے توسیع کے مسلسل پانچ مراحل کے بعدروس کی جائز سکیورٹی استدعا کو مناسب طریقے سے نمٹایا جانا چاہیے۔ سینئر چینی عہد یدار نے واضح کیا کہ سرد جنگ ختم ہو چکی ہے، اس لئے ضروری ہے کہ نیٹو اپنی پوزیشن اور ذمہ داریوں پر نظر ثانی کرے، انہوں نے مزید کہا چین کا خیال ہے کہ بلاک تصادم پر مبنی سرد جنگ کی ذہنیت مکمل طور پر ترک کر دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے نیٹو، یورپی یونین اور روس کی حمایت کرتا ہے تاکہ ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سکیورٹی طریقہ ہائے کار بنانے کی کوشش کی جائے اور براعظم یورپ میں دیرپا امن اور استحکام حاصل کیا جا سکے۔ وانگ نے یہ بھی واضح کیا کہ چین پابندیوں کے ذریعے مسائل کے حل کی حمایت نہیں کرتا ،اور بین الاقوامی قانون کے یکسر برخلاف یکطرفہ پابندیوں کی اس سے بھی زیادہ سختی کے ساتھ مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمل درآمد نے پہلے ہی ثابت کر دیا ہے کہ پابندیاں مسائل کو حل کرنے کی بجائے نئے مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پابندیاں نہ صرف معیشت میں سب کی ہار پرمبنی صورت حال یا متعدد نقصانات کا باعث بنیں گی بلکہ سیاسی تصفیہ کے عمل کو بھی متاثر کرے گی۔وانگ نے واضح کیا کہ چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ہمیشہ پوری دیانتداری کے ساتھ دنیا کے امن اور استحکام کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری ادا کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کا خیال ہے کہ اگر سلامتی کونسل کو موجودہ بحران میں کوئی قدم اٹھانا ہے تو اسے نئی دشمنیوں اور تصادم کو ہوا دینے کی بجائے موجودہ صورتحال کے سیاسی طور پر حل کرنے میں سہولت فراہم کرنی چاہیے۔
یوکرین کی صورتحال پر چینی اورجرمن وزرائے خارجہ کی فون پربات چیت
Feb 28, 2022