اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت رمضان المبارک کے دوران بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی اور ان کی قیمتوں میں استحکام یقینی بنانے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر غذائی تحفظ، معاون خصوصی احد چیمہ اور دیگر متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں میں ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فری ہینڈ دے دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور زائد نرخ لینے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے، رمضان المبارک سے قبل گوداموں، دکانوں اور منڈیوں میں آپریشن کلین اپ کریں۔ اس کے علاوہ سیلاب، معاشی مشکلات میں پھنسی عوام سے رمضان میں جو زائد قیمت لے، اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کو وزراءاعلی کے ساتھ مل کر رمضان میں اشیاءکی فراوانی اور قیمتوں پرکنٹرول کا ٹاسک دے دیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عبادتوں کے مہینے میں جو روزے داروںکو تنگ کرے، اسے قانون کی طاقت سے سبق سکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اشیاءکی طلب، رسد اور قیمتوں میں گڑ بڑ ہوئی تو متعلقہ علاقوں کے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے اس امر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیڈ کی کمی نہیں تو پھر مرغی کی قیمت میں اضافہ کیوں؟۔ شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ترکیہ میں سردی سے بچاﺅ کے خیموں کی بقایا کھیپ کی تیاری و ترسیل 23 مارچ تک مکمل کی جائے اور مذکورہ خیمے فضائی راستے سے بھیجے جائیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کیلئے پاکستان کی طرف سے جاری امدادی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کو ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے پاکستان کی طرف سے بھیجی جانے والی امداد کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئے خیمے معیار کو نظر انداز کئے بغیر کم سے کم نرخوں پر تیار کئے جائیں۔ اس کے علاوہ ترکیہ میں بھیجے جانے والے خیموں کا معیار جانچنے کیلئے تھرڈ پارٹی ویریفکیشن یقینی بنائی جائے۔ وزیراعظم نے کسٹم حکام کو امدادی سامان کی فوری ترسیل کیلئے ہوائی اڈوں پر خصوصی انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شام کے زلزلہ متاثرین کی مدد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کر رہا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے مشیرِ وزیرِ اعظم برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر الزماں کائرہ اور گلگت بلتستان کے گورنر سید مہدی شاہ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں گلگت بلتستان کے انتظامی امور اور ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔ شہبازشریف سے ممبران قومی اسمبلی محمد خان ڈاہا اور افتخار نذیر چوہدری نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان ملاقاتوں میں متعلقہ حلقوں کے امور اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے سابق رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی عرفان دولتانہ نے بھی ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کو وزرائے اعلیٰ کے ساتھ مل کر اشیاءکی قیمتیں کنٹرول کرنے کا ٹاسک دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اشیاءکی طلب و رشد اور قیمتوں میں گڑ بڑ ہوئی تو متعلقہ افسران کیخلاف کارروائی ہو گی۔ دریں اثناءشہباز شریف نے نواز شریف اور ملک کے مستقبل اپنے نوجوانوں کو یوتھ پروگرام کے 10 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سال 2023ءکو نوجوانوں کا سال قرار دیا ہے، ملک کو درپیش معاشی مشکلات کے باوجود بھی نوجوانوں کو نظرانداز نہیں کرسکتے، پیر کو یوتھ ویک کے موقع پر نوجوانوں کےلئے اپنے پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ 2011ءمیں پنجاب سے جس پروگرام کا آغازکیا تھا، 2013ءمیں اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس پروگرام کو ملک بھر میں پہنچا دیا، یہ انقلابی پروگرام نوجوانوں کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہورہا ہے، ان کی تعلیم، ہنر مندی، صحت اور روزگار سے ہی پاکستان میں ترقی ہوگی۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت نے 2023ءکو نوجوانوں کا سال قرار دیا ہے جس میں مختلف تقریبات منعقد کی جائیں گی، محنتی اور ہونہار بچوں کو لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے، دیگر سکیموں کے ذریعے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی جاری رہے گی۔ وزیراعظم سے قمر زمان کائرہ اور گورنر گلگت بلتستان نے ملاقات کی۔ جی بی کے انتظامی امور اور ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے جی بی کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
شہباز شریف
رمضان میں منافع خوروں،ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی،وزیراعظم نے فری ہینڈ دیدیا
Feb 28, 2023