قومی اسمبلی،وزرائ،پارلیمانی سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر ڈپٹی سپیکر برہم


یو نیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کے طلبا نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے ایوان میں طلباءکو خوش آمدید کہا۔ وقفہ سوالات کے دوران مسلم لیگ (ن) کی رکن مریم اورنگزیب نے جب راولپنڈی میں یونیورسٹی نہ ہونے کا سوال اٹھایا تو وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ پنجاب کا مسئلہ میرے ذمہ ڈال دیتے ہیں، یہ پڑھتے وڑھتے ہیں نہیں، جو ان کو لکھ کر دے دیتا ہے یہاں پڑھ دیتے ہیں، میرے دائرہ اختیار 17کلومیٹر ہے یا جتنا بھی اسلام آباد ہے، یہاں کوئی مسئلہ ہو تو حکم کریں راتوں رات یونیورسٹی بنوا دوں گا۔ اجلاس کے دوران ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات کے دوران وزراءاور پارلیمانی سیکرٹریز کے عدم موجودگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں نہ وزیر ہے نہ پارلیمانی سیکرٹری، نہ ہی وزیر مملکت ہیں۔ جس پر پیپلز پارٹی کے رکن عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ یہ اپنی وزارتوں کے سیکرٹریوں کو بھی اجلاس میں آنے سے منع کرتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا۔ اجلاس میں ارکان کی تعداد انتہائی کم تھی بغیر کورم کے ہی اجلاس کو چلایا گیا۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض احمد بھی اجلاس میں موجود نہ تھے۔
پارلیمنٹ کی ڈائری

ای پیپر دی نیشن