لاہور(کامرس رپورٹر ) ایس ایم ای سیکٹر کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) اور جاز بزنس مشترکہ کوششیں کریں گے۔ اس ضمن میں گزشتہ روز سمیڈا کے صدر دفتر میں سمیڈا اور جاز بزنس کے ماہرین کا ایک مشترکہ اجلاس سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔اس موقع پر جاز بزنس کے 7 رکنی وفد کی قیادت جاز کے چیف بزنس آفسر سید علی نصیر نے کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میںواضح کیا کہ جاز کومحض ایک موبائل ٹیلیفون کمپنی سمجھا جاتا ہے جبکہ اصل میں یہ پاکستان میں ڈیجیٹل سولیوشن پرووائیڈ کرنے والا ایک بڑا ادارہ ہے، جس کا شمار پاکستان کی ٹاپ کی چار بڑی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ ڈیٹا ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کا اندازہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو کوویڈ19 کے لاک ڈاؤن کے دوران ہوا۔ آج دنیا ڈیٹا سسٹم کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو استعمال کرتے ہوئے گلوبل بزنس سے بھرپور استفادہ کر رہی ہے۔ دونوں اداروں کے سربراہان کے تبادلہ خیال کے نتیجے میں ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کیلئے سمیڈا اور جاز بزنس کے باہمی تعاون کو عملی شکل دینے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے اور ابتدائی طور پر اشتراک عمل کیلئے3 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ جن میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ ایس ایم ایز کی بحالی، ویمن انٹرپرینیورشپ اور یوتھ بزنس انکیوبیشن شامل ہیں۔ اجلاس میں جاز بزنس کے ماہرین میں سید علی نصیر کے ہمراہ زاہد اقبال، عثمان چوہان، عاطف رؤف، حسن طور اور محمد طارق شامل تھے جبکہ سمیڈا کی طرف سے سینئر ماہرین محترمہ نادیہ جہانگیر سیٹھ، راجہ حسنین جاوید، محمد اشفاق، جاوید افضل، شہریار طاہر اور لیاقت علی گوہر شامل تھے۔قبل ازیں سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ نے جاز بزنس کے وفد کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا اور انہیں سمیڈا کی طرف سے ایس ایم ای سیکٹر کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فقدان کو دور کرنے میں جاز کی خدمات بے حد کارگر ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کیلئے سمیڈا کی خدمات کو ڈیجیٹلائز کرنے کے حوالے سے جاز بزنس کے ساتھ اشتراک عمل کی تجویز پیش کی اور کہا کہ اس سلسلے میں دونوں اداروں کے مابین مزید باہمی مشاورت سے ایک ٹھوس منصوبہ تشکیل دیا جانا چاہیے۔