لاہور(سپورٹس رپورٹر)بھارتی ٹیم کے سابق کپتان ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ بحیثیت کھلاڑی میں نے ورلڈ کپ اور چیمپیئنز ٹرافی جیتی اور بحیثیت کپتان ٹیم کو ورلڈ کپ فائنل اور سیمی فائنل تک رسائی دلائی تاہم اس کے باوجود انہیں ناکام کپتان قرار کیا گیا۔ آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل اور سیمی فائنل تک پہنچنے کے باوجود انہیں ’ناکام کپتان‘ قرار دیا گیا۔ آپ ٹورنامنٹ جیتنے کیلئے کھیلتے ہیں، میں نے چیمپیئنز ٹرافی 2017 میں قیادت کی، 2019 میں ورلڈ کپ میں قیادت کی اور 2021 ٹی20 ورلڈ کپ میں کپتانی کی، تین چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے بعد مجھے ہی مجھے ناکام کپتان قرار دےدیا گیا۔بھارتی ٹیم کے کلچر میں تبدیلی میرے لیے ہمیشہ فخر کی بات رہی، ایک ٹورنامنٹ کچھ وقت کیلئے ہوتا ہے تاہم کلچر ایک طویل عرصے تک ٹیم کےساتھ رہتا ہے اور اس کےلئے آپ کو ایک ٹورنامنٹ جیتنے سے بڑھ کر کچھ کرنا پڑتا ہے۔ میں نے بحیثیت کھلاڑی ورلڈ کپ جیتا، بحیثیت کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی جیتی، میں اس ٹیم کےساتھ تھا جس نے پانچ ٹیسٹ میچ جیتیں، اگر آپ اس نقطہ نظر سے دیکھیں تو ایسے بہت سے لوگ ہیں جنہوں نے آج تک ورلڈ کپ تک نہیں جیتا۔ میں بہت خوش قسمت تھا کہ میں 2011 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھا، میں نے ورلڈ کپ سے قبل بہت رنز کیے تھے اور یہی چیز میری سلیکشن کی وجہ بنی تھی، ایسا ایونٹ جو سچن ٹنڈولکر کا چھٹا ورلڈ کپ تھا اور ہم نے وہ ورلڈ کپ جیتا، میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیل رہا تھا اور ہم وہ ایونٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔ میں اپنی الماری میں ٹرافیاں سجانے کیلئے پاگل نہیں ہوں اور جب مڑ کر اپنے کیریئر کی طرف دیکھتا ہوں تو جو کچھ میں نے حاصل کیا اس کیلئے بہت شکر ادا کرتا ہوں۔
ٹورنامنٹس کے فائنل تک پہنچنے کے باوجود ناکام کپتان قرار دیا گیا:ویرات کوہلی
Feb 28, 2023