لاہور (سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں گذشتہ روز پاک عرب ہائوسنگ سوسائٹی کیس کے متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی۔ جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ کی نگرانی میں منعقد کی گئی جہاں دیگر مہمانوں میں کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا، ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چھٹہ، ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک، جوائنٹ ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو معین حبیب خان لودھی، سیکرٹری معدنیات بابر امان بابر، وائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ ڈاکٹر ذاکر زکریا کے علاوہ نیب لاہور کے افسر اور متاثرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا اصل فوکس متاثرین کی دادرسی ہے۔ کسی کو پھانسی چڑھانا اصل انصاف نہیں بلکہ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ حقیقی انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں انصاف کرنا صرف عدالتوں کا کام ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔ معاشرتی رویے ناانصافیوں کو آگے بڑھاتے ہیں بعد ازاں جس کے سب شکار ہوتے ہیں۔ کسی ملزم کو سزا ہونے اور ریکوری نہ ہونے کو ریئل جسٹس تصور نہیں کیا جا سکتا۔ ڈپٹی چیئرمین نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم نے طے کر لیا ہے کہ آئین کے مطابق ہر شہری کی عزتِ نفس کا خیال رکھا جائے گا۔ ماضی میں کسی کے خلاف درخواست دائر کرکے اسے اچھالا جاتا رہا۔ ہماری کوشش ہے سب کی عزت نفس اور متاثرین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ چیئرمین نیب کی ہدایات ہیں کہ گمنام و بے نامی درخواستوں پر نیب میں آئندہ کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ گورنمنٹ و پرائیویٹ سیکٹرز سے نیب کے خوف و ہراس کے تاثر کو زائل کرنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا کہ بیوروکریسی کے خلاف شکایات پر کسی بیوروکریٹ کو نیب میں طلب نہیں کیا جائے گا۔ بیوروکریسی کے حوالہ سے شکایات کیلئے سیکرٹریٹ میں چیف سیکرٹری کی سربراہی میں شکایات سیل کے روبرو انہیں پیش ہونا ہوگا۔ ملکی معیشت تباہی کے دہانے کھڑی ہے۔ کاروباری افراد کو اچھا کاروباری ماحول فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ چیئرمین نیب نے مختلف چیمبر آف کامرس کے ساتھ مل کر بزنس کمیونٹی کے اعتماد کو بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ نیب لاہورکے ڈائریکٹڑ جنرل امجد مجید اولکھ نے کہا کہ چھ ماہ کے قلیل عرصہ میں تیسری تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔ پاک عرب ہائوسنگ سوسائٹی متاثرین میں آج 1 ارب 67 کروڑ روپے تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ گذشتہ سال نیب لاہور نے ایڈن ہائوسنگ سکینڈل میں تاریخ کی سب سے بڑی 16 ارب مالیت کی پلی بارگین کی جس میں سے 7 ارب متاثرین کو واپس لوٹائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ہائوسنگ سوسائٹی میں ڈھائی ارب کی پلی بارگین کی گئی جبکہ 2 ارب 44 کروڑ ملزمان سے برآمد کروا کر متاثرین میں تقسیم کئے جا چکے۔ ڈی جی نیب نے مزید کہا کہ نیب کی success stories کو عموماً معاشرہ پذیرائی نہیں دیتا لیکن نیب اپنے مینڈیٹ پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ تقریب کے اختتام پر ڈپٹی چیئرمین نیب نے متاثرین میں چیک تقسیم کئے اور نیب لاہور کی کمینٹ بْک میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔