اسلام آباد (ثناءنیوز) متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کشمےری قےادت اور حکومت پاکستان کو خبردار کےا ہے کہ اعتماد سازی کے اقدامات کے ذریعے بھارت بین الاقوامی برادری میں یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کوششیں ہو رہی ہیں جبکہ زمینی حقائق اسکے بالکل برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک مسئلہ کے حل کے حوالے سے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی بلکہ یو ں محسوس ہو رہا کہ کشمیری اور پاکستانی حکومت‘ دونوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ کشمیری اور پاکستانی حکمران بھارت کی چال کا شکار نہ ہوں۔ گزشتہ روزکشمیری صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ اعتماد سازی اور سفارتی داﺅ پیچ کے پیچھے دراصل بھارت کے وہ عزائم کارفرما ہیں جن کے ذریعے وہ حقیقی مسئلہ یعنی کشمیریوں کے حق خودارادیت کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عوامی رابطوں اور حد متارکہ کے دونوں جانب تجارت کو اس قدر بڑھاوا دینے کی کوششیں کر رہا ہے جس کا بنیادی مقصد کشمیری عوام کی حصول حق خودارادیت کی تحریک کو کمزور کرنا اور مسئلے سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے کشمیر ی اور پاکستانی حکمرانوں کو خبردار رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس چال کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیریوں نے تجارت اور آپسی میل جول کے لئے قربانیاں نہیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام کا ہمیشہ سے ریاست کے اندر فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔ افسپا کے حوالے انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت فوجیوں کو حاصل لامحدود اختیارات کی وجہ سے کشمیر میںانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ان قوانین کی آڑ میں فوج نے ہزاروںمعصوم اور نہتے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا اور نا جانے کتنے لوگوں کو زندہ درگور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افسپاایک ایسا ہتھیار ہے جس کے ذریعے فوج کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم اور موجودہ جدوجہد آزادی کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔
سید صلاح الدین