اسلام آباد (وقائع نگار) چیئرمین پیمرا چودھری رشید کو ہراساں کرنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردئیے۔ پیر کے روز جسٹس ریاض احمد خان پر مشتمل سنگل بنچ نے چیئرمین پیمرا کی درخواست پر سماعت کی۔ چودھری رشید کے وکیل وسیم سجاد نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے چودھری رشید کو چیئرمین پیمرا کے عہدے پر بحال کیا جبکہ اب انکو مختلف حیلے بہانوں سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور انہیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ چیئرمین نادرا کی طرح استعفیٰ دیدیں۔ عدالت نے وفاق، سیکرٹری اطلاعات، آئی اے، آئی جی اسلام اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیمرا رائو تحسین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ آئی این پی کے مطابق رٹ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کو پیمرا کے معاملات میں مداخلت سے روکا جائے ۔ سیکرٹری اطلاعات اور ڈی جی ایف آئی اے کو مدعی کیخلاف حکومتی مشینری استعمال کر کے اسے ہراساں کرنے سے منع کیا جائے۔ ڈی جی ایف آئی اے کو عدالتی احکامات کے بغیر اسے گرفتار کرنے اور آئی جی اسلام آباد کو کسی بھی مقدمہ کے اندراج سے روکا جائے۔ رٹ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مدعی پر مسلسل دبائو ڈال کر اسے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور خاص طور پر وفاقی وزیر اطلاعات اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے ذریعے اسے مستعفی ہونے بصورت دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ثناء نیوز کے مطابق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اطلاعات نے دھمکی دی ہے کہ اگر استعفیٰ نہ دیا تو پرویز مشرف کی طرح تمہارے خلاف مقدمات درج کریں گے۔