لاہور، اسلام آباد سمیت متعدد شہروں میں سرچ آپریشن جاری، 210 مشتبہ افراد گرفتار

لاہور + اسلام آباد+ گوجرانوالہ+ وزیر آباد + ڈسکہ (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کی ہدایت پر شہر بھر میں سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔ سرچ آپریشن کے دوران 6059 افراد کو چیک کیا گیا جن میں سے 16 افراد کو کوائف مکمل نہ ہونے پر حراست میں لیا گیا جبکہ 37 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کئے بغیر ہم دہشت گردی کی جنگ نہیں جیت سکتے۔ لاؤڈ سپیکر کا غیر قانونی استعمال، مذہبی منافرت پھیلانے والے لٹریچر اور انتہا پسندی کو ہر قیمت روکنا ہو گا تاکہ اس ملک کو دہشت گردی سے پاک کیا جا سکے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ ملک میں دہشت گردی کے ناسور سے بچا جا سکے۔ کسی بھی مشکوک شخص یا شے کے نظر آنے پر فوری پولیس کو اطلاع دی جائے تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری چار افغان باشندوں سمیت 108 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ جب کہ ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق تھانہ بنی گالہ، بارہ کہوہ، ترنول، گولڑہ، رمنا اور مارگلہ میں سرچ آپریشن کیا گیا جس کے دوران 75 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ادھر پشاور پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران غیر ملکیوں سمیت 32 مشکوک افراد کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ پشاور پولیس نے مشتبہ افراد کی علاقے اچرکلے اور بہادرکلے میں پولیس نے سرچ آپریشن کیا، پولیس اہلکاروں نے تمام راستے بند کرکے گھر گھر تلاشی کے دوران 2 اشتہاریوں اور غیرقانونی طور پر رہائش پذیر4 افغان باشندوں سمیت 32 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ دریں اثنا خیبر پی کے میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت سکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، پولیس نے دو ہفتوں میں پانچ ہزار سے زیادہ مشتبہ افراد کوگرفتار کرلیا۔ منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ مطابق خیبر پی کے میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت سکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، پولیس نے دو ہفتوں میں پانچ ہزار سے زیادہ مشتبہ افراد کوگرفتار کرلیا۔ مقامی افراد کے مطابق مردان کے قریب کاٹلنگ کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے لونی اور ہنگو کے مضافات میں بھی اسی طرح کی مشترکہ کارروائیاں کی گئی تھیں۔ ان کارروائیوں میں دو مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ سکیورٹی اداروں اور پولیس کی یہ مشترکہ کارروائیاں ان علاقوں میں کی جا رہی ہیں جہاں گمان ہے کہ قبائلی علاقوں سے فرار ہو کر آنے والے شدت پسند اور یا ان کے حمایتی اور مددگار یہاں موجود ہو سکتے ہیں۔ پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے ان کارروائیوں میں تیزی آئی اور سرکاری سطح پر اس بارے میں معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی پولیس افسر صادق حسین نے بتایا کہ سٹرائیک اینڈ سرچ آپریشن میں پولیس روزانہ ہر مکان کا ریکارڈ حاصل کرتی ہے جبکہ مقامی روایات کے مطابق مدرسوں اور سکولوں کی بھی معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ خیبر پی کے میں جاری آپریشن کے میں دو ہفتوں کے دوران پانچ ہزار سے زیادہ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ دو ہزار کے لگ بھگ ایسے افغان پناہ گزینوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جن کے پاس پاکستان میں رہنے کے قانونی دستایزات نہیں تھے۔ گوجرانوالہ میں سانحہ پشاور کے بعد ممکنہ دہشت گردی کے خطرہ کے پیش نظر پولیس اور حساس اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں سمیت 20 سے زائد مشتبہ افراد زیر حراست میں لے لیا۔ ایس پی سٹی طاہر مقصود چھینہ کی نگرانی میں کیا گیا پو لیس اور حسا س اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں دھلے،گرجاکھ، کھیالی، شریف پورہ، جناح روڈ اور دیگر علاقوں سے بیس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر کے ان کی تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیرآباد میں غیر قانونی قیام پذیر تارکین وطن کے خلاف سرچ آپریشن میں 62 افغان باشندے حراست میں لے لئے گئے۔ گزشتہ روز سرکل پولیس وزیرآباد نے شہروگردونواح کے متعدد مقامات سے دوران چیکنگ 62 سے زائد افراد کو گرفتارکر لیا اور تفتیش کے بعد 12 افغان باشندوںکو ضروری کوائف پیش نہ کر سکنے پر جیل روانہ کر دیا گیا جبکہ بقیہ افرادکو اطمینان حاصل کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ ڈسکہ کے علاقہ گلشن کالونی سے بھی دو غیرقانونی افغان باشندوں طور خاں اور نعیم خاں کو سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کرکے انکے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ نے کہا کہ سرچ آپریشن کے دوران 1675 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ ان میں دہشت گردی کی وارداتوںمیں ملوث 274 افراد بھی شامل ہیں ۔ غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے 306 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 439 غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا ۔ جن کا تعلق بھارت ، افغانستان سمیت 12 ممالک سے ہے ۔ لیکن جرائم میں ملوث متعدد افراد بھی گرفتار کیے گئے ۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق پنجاب سر فہرست ہے ۔ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہمارا ہدف ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...