لاہور(ندیم بسرا) محکمہ صحت پنجاب کے نامناسب چیک اینڈ بیلنس اور سرکاری ہسپتالوںکے حکام کی نااہلی کے باعث ہسپتالوں کا میڈیکل ویسٹ تلف نہیں ہورہا جس سے مارکیٹ میں استعمال شدہ سرنجز اور بوتلوں کی بھرمار ہوگئی جس سے بیماریوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔ سروسز، جنرل، میو، جناح اور گنگارام ہسپتال میں میڈیکل ویسٹ تلف کرنے کے لئے انسنریٹر مشین موجود نہیں۔ ہسپتالوں کے ایم ایس نے اس مشین کے لئے فنڈز طلب کئے اور نہ ہی اس کے لئے محکمہ صحت پنجاب کو لیٹر لکھا گیا۔ ہسپتالوں کا ویسٹ حکومتی پالیسی کے تحت تلف نہیں ہو رہا بلکہ انتظامیہ ملی بھگت سے مختلف ٹھیکیداروں کو فروخت کردیا جاتا ہے۔ ہسپتالوں میں سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے نشہ کرنے والے افراد نے ہسپتالوں میں ڈیرے ڈال لئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں استعمال شدہ سرنج، بوتلیں اور دیگر میڈیکل اشیاء کی مارکیٹ میں فروخت 35 فیصد ہے جس سے انفیکشنز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ہسپتالوں کا ویسٹ مارکیٹ میں ری سائیکل ہو کر دوبارہ مریضوں کے استعمال میں آجاتا ہے۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، مشیر صحت اور سیکرٹری صحت سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بارے میں محکمہ صحت پنجاب نے بتایا کہ 17اضلاع کے سرکاری ہسپتالوں میں انسنریٹر مشینیں موجود ہیں جبکہ لاہور میں چلڈرن ہسپتال میں یہ مشین موجود ہے۔