نسلِ نو کارجحان کس طرف؟

اقراءطالب ایم اے او کالج لاہور
آج کے ترقی یافتہ دور میں موبائل ایک ضرورت بن کر رہ گیا ہے۔ جوں جوں معاشرہ ترقی کرتا گیا نہ صرف انسان کی ضرورتوں میں اضافہ بلکہ آرام طلبی بھی بڑھتی گئی ۔ جہاں موبائل فون آج کے دور کی اہم ضرورت بن چکا ہے وہاں اس کے بہت سے نقصانات بھی ہیں اس وقت موبائل فون کا استعمال عام ہو گیا ہے۔اس کے استعمال سے آپ جہاں کہیں بھی ہوں آپ سے رابطہ کرنا نا ممکن نہیں رہا، وہ الگ بات ہے کہ جس کا فون نہ سننا چاہیں تو کمپنی کی طرف سے دی ہوئی سہولت سے استفادہ کر تے ہیں۔موبائل فون کی مدد سے چوبیس گھنٹے آپ اپنے پیاروں سے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس کا غیر ضروری استعمال نسل نو میں بڑھ گیا ہے ،جس سے ان کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ابتدا میں موبائل فون خریدناعام آدمی کے بس کی بات نہ تھی، اُس وقت موبائل صاحب حیثیت لوگوں کے پاس تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ ملٹی نیشنل کمپنیاں میدان میں آئیں اور موبائل فون عام ہو گیااورآئے دن نئے سے نیا ماڈل متعارف کروایا گیا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے،ماڈلز میں غیر معمولی اضافہ کی وجہ سے ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرتی اور کم ہوتی گئیں،آج یہ عالم ہے کہ جن کو اس کی ہر گزضرورت نہیں اس کے ہاتھ میں بھی قیمتی موبائل نظر آتا ہے ۔آج کے دور میں مہنگے سے مہنگااور سستے سے سستا فون دستیاب ہے۔کمپنی کی طرف سے دیئے گئے سستے پیکج نوجوان نسل کو گمراہ کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ نوجوان نسل رات دیر تک فون پر لگی رہتی ہے اور صبح تاخیر سے اُٹھنا ان کی عادت بن چکی ہے۔ سارا دھیان موبائل فون پر ہونے کی وجہ سے پڑھائی بھی متاثر ہوتی ہے۔اگر یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو بچوںکا مستقبل کیا ہو گا؟

ای پیپر دی نیشن