نئی دہلی (آئی این پی + صباح نیوز + آن لائن) بھارتی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج بھیجنے کی منظوری دے دی۔ میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں مزید فوج بھیجنے کی منظوری دی۔ سیکولر اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت نے آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لئے مزید فوج تعینات کرنے کی منظوری دی۔ بھارتی یڈیا کے مطابق 17 میں سے 5 انڈین ریزرو بٹالینز مقبوضہ کشمیر میں، 4 چھتیس گڑھ میں، 3 جھارکھنڈ میں، 3 اڑیسہ میں اور 2 بٹالینز مہاراشٹر میں تعینات کی جائیں گی۔ مقبوضہ کشمیر میں 5 بٹالینز کی تعیناتی کے لئے وادی کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کو 60 فیصد نوکریاں فراہم کی جائیں گی جنہیں کانسٹیبلز اور کلاس فور پر تعینات کیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر کے علاوہ دیگر ریاستوں میں آزادی کی تحریکوں کو کچلنے کے لئے بھرتیاں سکیورٹی ریلیٹڈ ایکسپنڈیچر سکیم کے تحت کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ بھارت نے انڈین ریزرو بٹالینز کی سکیم کا قانون 1971ء میں نافذ کیا تھا جس کے تحت بھارت اب تک 153 بٹالینز کو مختلف علاقوں میں تعینات کر چکا ہے جن میں سے بڑی تعداد مقبوضہ کشمیر کے علاقے میں تعینات ہے۔ کشمیر میں اس وقت بھی 7 لاکھ کے قریب بھارتی فوج تعینات ہے جو گزشتہ 60 برسوں سے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ دریں اثنا آن لائن کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان سمیت اپنے تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا متمنی ہے لیکن دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی آڑ میں ملک کی سکیورٹی کے ساتھ کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت سرحد پار سے چلائی جا رہی ہر قسم کی انتہا پسندی کا پوری قوت سے منہ توڑ جواب دے گا۔ سکیورٹی فورسز کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پڑوس میں جاری انتہا پسندی کی سرگرمیاں مسلسل تشویشناک ہیں اور ان جاری سرگرمیوں کے نتیجے میں بار بار بھارت کو حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی تازہ مثال پٹھانکوٹ حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پالیسی امن کی ہے اور امن کے تحت ہی وہ اپنے سبھی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے حق میں ہے جس کے لئے سنجیدگی سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔