لندن (بی بی سی) پاکستان میں گذشتہ ایک سال کے دوران پاسپورٹ بنوانے کا رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ یومیہ اوسطاً 24 ہزار افراد پاسپورٹ بنوانے کے لئے درخواست دیتے ہیں۔ اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ عثمان احمد باجوہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل تک 16 سے 18 ہزار افراد یومیہ پاپسورٹ بنوانے کے لئے درخواست دیتے تھے لیکن اب یہ تعداد بڑھ گئی ہے۔ پاسپورٹ آفس سالانہ 50 لاکھ پاسپورٹ بنا رہا ہے۔ ملک میں 95 پاسپورٹ آفس ہیں جبکہ اگلے پندرہ ماہ میں مزید 73 دفاتر کھولے جا رہے ہیں تاکہ بڑے شہروں کے پاسپورٹ مراکز پر رش کم ہو سکے۔ کمیشن اور ایجنٹوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی جا رہی ہے اور عالمی بینک کے تعاون سے موبائل پیغام کے ذریعے ایس ایم ایس رابطہ سروس شروع کی ہے۔ ’ایک مہینے میں تین لاکھ پیغامات بھیجے گئے جس کے جواب میں تقریباً 28 ہزار جواب آئے اور اْن پر ہم نے کارروائی کی۔‘ پاکستان کے پانچ بڑے شہروں میں گھر پر پاسپورٹ کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ آئندہ تین ماہ میں ملک بھر میں گھر گھر پاسپورٹ کی فراہمی شروع ہو جائیگی۔ پاسپورٹ کے اجرا کے لیے آن لائن نظام متعارف کروایا جائے گا۔ جس کا سب سے زیادہ فائدہ سمندر پار پاکستانیوں کو ہوگا۔ تقریباً 2 ہزار پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں اور کسی غیر مجاز شخص کو سرکاری پاسپورٹ جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔