روم (صباح نیوز + اے ایف پی+این این آئی+اے ایف پی) ایرانی صدر حسن روحانی نے امید کا اظہار کیا کہ سعودی عرب سے مفاہمت ہو سکتی ہے لیکن انہوں نے سعودی سفارتخانے پرحملے پر معافی مانگنے سے انکار کردیاانہوں نے کہا ، ہم سے جو ہو سکا کیا۔ حملے کی مذمت کی، گرفتاریاںکیں، جو بہتر تھا کیا اب بال سعودی عرب کی کورٹ میں ہے۔ نمر النمر کو سزائے موت دیدی گئی ہم کیوں معافی مانگیں کیا ہم معافی مانگیں کیونکہ وہ یمن میں لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔ انہیں مسلمانوں سے 100 بار معافی مانگنی چاہئے ہم سعودی عرب سے کشیدگی جاری نہیں رکھنا چاہتے۔ انہوں نے اصرار کیا علاقے میں اس کی جارحانہ پالیسیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ کیا ان سے معافی مانگیں جو دہشتگردوں کی مدد کر رہے ہیں۔ امریکہ کی ایران دشمنی کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ امید ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ رویہ تبدیل کرے گا۔اٹلی کے دورے پر نیوز کانفرنس کے دوران ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ لیکن اس کا انحصار امریکا پر ہے کہ وہ ایران کے متعلق دشمنی پر مبنی رویہ تبدیل کرے۔ باقر النمر کی پھانسی سعودی عرب کی بڑی غلطی تھی۔ ایرانی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذاہب کی توہین کرنا آزادی اظہار نہیں۔ حسن روحانی یورپ کے دورے کے دوسرے مرحلے میں پیرس چلے گئے۔