کویت پاکستان کانہ صرف انتہائی قابل اعتماد دوست بلکہ اسلامی برادر ملک ہے دونوں ممالک ایک دوسرے کے دکھ درد میں ہمیشہ برابر کے شریک رہے کویت پر عراق نے قبضہ کیا تو پاکستان سفارتی ،اخلاقی ،سیاسی ،اورمذہبی فریضہ سمجھتے ہوئے ہرسطح پر کویت کی مدد کی جب کویت عراق کے تسلط سے آزاد ہوا تو ۔ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پہلے کسی بھی ملک کے پہلے وزیراعظم تھے جو یہاں پہنچے اور امیر کویت کو ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا،عراق نے کویت بھر میں بارودی سرنگیں بچھا دیں پاکستانی فوج کے جوانوں نے اپنے کی خون کی آبیاری کرکے کویت کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا ۔جب پاکستان نے ایٹمی دھماکہ کیا تو اس وقت بھی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ہی تھے کویت بھر میں خوشی کااظہار کیا گیا جب پوری دنیا نے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں عائد کیں تو کویت ہی وہ واحد ملک ہے جس نے پاکستان کو مالی مدد فراہم کی اورتمام مشکلات سے چھٹکارادلوایا، میاں محمد نواز شریف نے 1998 میں کویت کا دورہ کیا تو پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ کویتیوں کی خوشی بھی انتہا پر تھی۔جب پاکستان میں زلزلہ اور سیلاب آئے تو کویت بھر کی تنظیموں نے پاکستان کے لئے امدادی کیمپ لگا دیئے اور اتنا کچھ کردیا کہ حکومت پاکستان نے یہاں کی تیظیموں کوایوارڈ سے نوازا 2009ءمیں کویت نے یوم آزادی کی گولڈن جوبلی منائی جہاں دنیا بھر کے سربراہان مملکت اس خوشی میں شامل ہوئے وہی اس وقت پاکستان کے صدر آصف علی زرداری بھی شریک ہوئے لیکن ان کی تشنگنی باقی نہ رہی اور انہوں نے اپریل 2009 ءمیں کویت کا سرکاری دورہ کیا جو پاکستانیوں کے لئے بہت بھاری ثابت ہواجس کے بوجھ تلے سے آج تک پاکستانی کمیونٹی نہیں نکل سکی اور اس کے بعد پاکستانیوں کے ویزوں پر پابندی امیر کویت کے حکم پر لگائی گئی اورہرقسم کے ویزے بند ہوگے وقت کے ساتھ ساتھ کچھ نرمی ہونی شروع ہوگی لیکن عام آدمی کے لئے نہیں بلکہ سفارت کاروں اور بیورو کریٹ کے لئے ویزوں پر نرمی کی گی کچھ اور وقت گذرا تو کچھ تاجروں کے لئے ویزے پر نرمی ہوئی ،کویتی حکومت کا اعتراض اور شبہ ہے پاکستان کا دو نمبر پاسپورٹ ہماری سیکیورٹی کے لئے رسک ہے جو ان کی بات 100%سچ ہے کیونکہ ڈیجیٹل پاسپورٹ ہونے کے باوجود دو نمبر پاسپورٹ اور نادراکے شناختی کارڈ مل جاتے ہیں جب سفارت خانہ پاکستان کویت کے اہلکار ہی اپنے گھر میں بیٹھ کر پاسپورٹ کی تصدیق کردیں اور گھر کو منی سفارت خانہ بناکر دو نمبر کام کریں تو اعتماد کیسے بحال ہوگا اہلکار پکڑے جانے اور ثبوت ملنے کے باوجود بھی سزا سے بچ جائے تو یہ ہماری بیوروکریسی کا”کمال“ نہیںتو کیا ہے؟۔وزیرداخلہ پاکستان نے کویت کے لئے ویزوں پر سختی کی تو سفیر پاکستان نے اسلام آباد میں وزیرداخلہ سے ملاقات کی اور انہیں صورت حال سے آگاہ کیا کہ ویزوں میں سختی ہے ویزے مل جاتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاےا ہوگا کہ ویزے کیسے اورکن کو ملتے ہیں وزیر داخلہ کو بتاےا گیا کہ برف پگلی ہے آہستہ آہستہ ویزوں کی پابندی پر نرمی آجائے گی یہ برف صرف ان کے اپنوں کے لئے پگلی عام پاکستانی آج بھی اس برف میں ہی دباہوا ہے کیونکہ سفارت کاروں کو دنیا کے ہر ملک کے ویزے بمعہ فیملی اور رشتہ داروں مل جاتے ہیں اگر نہیں ملتے تو عام پاکستانی کو۔کویت میں اعظم یوسف رضا گیلانی ،راجہ محمد اشرف ،اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق،وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز ،وقافی وزراءاسحاق ڈار،سائرہ افضل تارڑ،ایم این اے چوہدری نذیراحمدکوےت کا دورہ کرچکے ہیں لیکن سب ویزوں پر عائد پابندی اٹھانے میں ناکام رہے ۔اب پاکستانی کمیونٹی کی نظریں وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی طرف لگی ہوئی ہیں کہ وہ پاکستانیوں کے مسا ئل حل کروا سکیں ۔کویت میں پاکستانیوں کی تعداد میں دن بدن کمی ہوتی جارہی ہے پاکستانی دوسرے ممالک کارخ کررہے اوراپنی جمع پونچی بھی اسی ملک میں لے جارہے ہیں اگر حکومت پا کستان اس طرف توجہ نہ دی توہم ایک دوست ملک سے ہاتھ دھو بیٹھےں گے کیونکہ جس ملک کا وزیرخارجہ نہ ہو اس کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی اور دیار غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کے مسائل اسی طرح بڑھتے ہی جائیں گے،کویت میں اس وقت پاکستانیوں کی شادی کا سلسلہ طول پکڑتا جارہاہے جس کی خاص وجہ یہ ہے کہ کویت میں پاکستانیوں کے ویزوں پر پابندی عائد ہے جس سے کئی لوگوں کے گھر اب تک اجڑ چکے ہیں جس کا پاکستانیوں نے حل ڈھونڈ لیاہے کہ اب بچوں کی شادیاں یہی ہی کردی جائیں تاکہ ویزہ کی مشکل سے بچا جائے اگر یہی شادیاں پاکستان میں ہوتی تو پاکستان کے زرمبادلہ میں کروڑوں روپے کا اضافہ ہوتا غریب افراد کو ویزہ ملنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے،لیکن سفارت کاروں کے اہل خانہ کو استثنا حاصل ہے وہ جہاں بھی چاہئے جاسکتے ہیں بجلی گرتی ہے تو بچارے غریب پاکستانیوں پرلیکن اب پاکستانیوں نے یہی شادیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے گذشتہ دنوں کویت میں ایک میں 12 شادیاں سرانجام پائیں جس میں بزنس مین محمود منظور کے بیٹے بدر اور محمد صادق کی بیٹی کے ساتھ انجام پائی جبکہ ڈاکٹر محمد طارق کے بیٹے فہد طارق کی شادی انجام پائی سفیر پاکستان غلام دستگیر کے بیٹے عثمان کی شادی خانہ آبادی پاکستان اسلام آباد میں سرانجام پائی وہ اپنی بہو اوراپنے بیٹے کو کویت لے آئے اور ان کی دعوت ولیمہ بھی پاکستان ہاوس کویت میں کی جس میں انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کی چیدہ چیدہ شخصیات اور غیرملکی سفارت کار وں کے علاوہ کویتی شہریوں کو مدعو کیا۔کویت میں موجود پاکستانیوں نے کویت میں پاکستانی بچوں کی شادیوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے طارق جاوید چوہدری نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ ہم اپنے خاندانوں سے کٹے جارہے ہیں اور کویت میں ہی شادیاں کرنے پر مجبور ہیں اس کی وجہ فیملی ویزے نہ ملنا ہے کئی خاندان اجڑچکے ہیں لیکن حکومت پاکستان کو اس کا خیال تک نہیں کہ کویت سے آنے والے زرمبادلہ میں کیونکر کمی واقع ہورہی ہے پاکستانی بزنس مین مقصود علی منظور کہاکہ سفارت خانہ کے اہل کاروں کو ویزے آسانی سے مل جاتے ہیں لیکن عام پاکستانی کو نہیں مل رہاجس سے اب بچوں کی شادیاں مجبورا کویت میں ہی کرنا پڑ رہی ہیں ،معروف ایڈوکیٹ اور پاکستان عوامی تحریک کویت کے صدر سید جعفر صمدانی نے کہاکہ کویت میں پاکستانی کمیونٹی کی تعداد دن بدن کم ہوتی جارہی جو لمحہ فکریہ ہے اس سے ہمارے زرمبادلہ میں بہت بُرا اثر پڑ رہاہے اور لوگ کویت ہی اپنے بچوں کی شادیاں کررہے ہیں کیونکہ ویزہ کی بندش سے بچے پاکستان میں شادی کرنے پر رضامند نہیں ہوتے،پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکریڑی جنرل چوہدری ثاقب احمدحسنین نے کہاکہ کویت میں پاکستانی بچوں کی شادیوں کا رحجان بڑھتا جارہے، کیونکہ اگر پاکستان شادی کرتے ہیں تو وہ اپنے ہم سفر کو کویت نہیں لاسکتے جس سے دونوں میں جدائی بڑھ جاتی اور نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے کیونکہ ویزہ کی بندش نے بہت سے خاندانوں کو برباد کردیاہے ہمارے وزراءبھی آئے کوئی پیش رفت نہ ہوسکی،پاکستان تحریک انصاف کویت رہنما بلال احمد نے کہاکہ ویزوں پر عائد پابندی کے بارے میں وزیراعظم پاکستان اور وزارت خارجہ کو خط لکھا دوسال قبل اس کا جواب آیا اور سفارت خانہ پاکستان کویت کے افسران سے ملاقات بھی ہوئی لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا معاملہ جوں کا توں ہے۔پاکستانی بلڈ ڈونر ان کویت کے بانی عامر حمید نے کہاکہ فیملی ویزہ نہ ملنا سے ازدواجی زندگی میں بہت خرابیاں پیدا ہورہی ہیں، گھر اجڑ رہے ہیں جو انتہائی دل خراش ہے حکومت پاکستان کو اس کا نوٹس لینا چاہئے اب لوگ یہاں بچوں کی شادیاں کررہے ہیں لیکن ان خوشیوں کے موقع پر خاندان کے لوگ شامل نہیں پاتے دوسرا ملک میں جانے والا زرمبادلہ بھی رُک جاتاہے۔
فریز”ویزوں کی برف“ کب پگلھے گی؟
Jan 28, 2017