وارسا(اے پی پی) پولینڈ اور لیتھوانیا نے کہا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشتبہ دہشتگردوں کو بیرون ملک حراست میں رکھنے اور پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا تو ہم اپنی سرزمین پر امریکہ کو جیلیں بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ واضح رہے مشرقی یورپ کے یہ دونوں ملک امریکہ کے قریبی اتحادی ہیں اور نیویارک پر گیارہ ستمبر 2001 ءکے حملوں کے بعد امریکہ کو اپنے علاقوں میں جیلیں قائم کرنے کی اجازت دے چکے ہیں جو اب باقی نہیں رہیں۔امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نظرثانی کا حکم دے سکتے ہیں جو پرانے پروگرام کی بحالی کی طرف جاسکتا ہے۔ پولینڈ کی وزیراعظم بیتا شدلونے صحافیوںکی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس سلسلے میں نہ تو کوئی تجویز دی گئی ہے اور نہ ہی اس کی گنجائش ہے۔ ایسی کسی بھی صورت میں ان کا جواب انکار میں ہوگا۔لیتھوانیاکے وزیر خارجہ لنسا لنکوویس نے بھی اپنے ایک بیان میں کہاکہ ان کا ملک سٹرٹیجک نوعیت کے مسائل پر امریکہ سے تعاون کے لیے تیار ہے لیکن انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی قانون کے تحت لوگوں کو تشدد کا ہدف بنانا ممکن نہیں۔ یہ صرف قانونی ہی نہیں بلکہ اخلاقی تقاضا بھی ہے۔اے پی پی کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کا دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت کا دور ختم ہو گیا۔ وائس آف امریکہ کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے یہ بات فلاڈلفیا میں امریکی سیاسی جماعت ری پبلیکن پارٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کے بعد ا±نہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ یہ برطانوی اور امریکی مفاد میں ہے کہ وہ اپنی اقدار کا دفاع کریں لیکن ماضی کی جانب نہ پلٹیں،جوناکام پالیسیاں تھیں۔تاہم ا±نہوں نے کہا کہ ایسا بھی نہیں ہو سکتا کہ جب حقیقی خطرہ ہو تب بھی ہم خاموش رہیں اور جب مداخلت ہمارے مفاد میں ہو ضرور کرنی ہوگی۔ناکام جنگیں اب برداشت نہیں کی جا سکتیں۔ تھریسامے نے اقوام متحدہ اور نیٹو جیسے کثیر ملکی اداروں میں اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اِس لیے ضروری ہے تاکہ اِنہیں زیادہ موزوں اور بامقصد بنایا جا سکے۔ ا±نہوں نے کہا کہ ا±ن کے ارکان کو امریکہ پر انحصار بند کرنا ہوگا۔ آزاد ملکوں کو اپنی سکیورٹی اور سلامتی امریکہ کو نہیں سونپنی چاہئے اور آگے بڑھنے اور اپنا حصہ ڈالنے کی جگہ ا±نہیں اتحادوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہئے جن ہی کی مدد سے ہم سب طاقتور بنتے ہیں۔تھریسامے نے کہا کہ ٹرمپ کی صدارت میں امریکہ مضبوط، عظیم اور زیادہ پ±راعتمادبن سکتا ہے۔
برطانیہ