زرداری نواز شریف جتنے کرپٹ، مصدقہ مجرم کیساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا: عمران

کراچی (نوائے وقت رپورٹ‘ صباح نیوز) عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اگلے ماہ منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہوگی، نواز شریف اور زرداری میں فرق صرف طریقہ واردات کا ہے۔ زرداری نواز شریف جتنے ہی کرپٹ ہیں ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا، خیبر پی کے میں ہر چیز پر قابو پاچکے ہیں۔ آصف زرداری ایک مصدقہ مجرم ہے، کراچی اور پنجاب پولیس ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہیں۔ زینب قتل سے پہلے قصور میں زیادتی کا سکینڈل سامنے آیا تھا، اس سکینڈل کا بین الاقوامی چائلڈ پورنوگرافی سے تعلق تھا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہے۔ کراچی میں پولیس کا نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ نہیں کہہ رہا کہ خیبر پی کے میں جرائم نہیں، جرائم تو ساری دنیا میں ہوتے ہیں، شہباز شریف پر ماورائے عدالت قتل کا الزام ہے، شریف برادران پنجاب پولیس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ مردان کی عاصمہ کا قتل ہوا تو اس کے باپ نے آرمی سے مدد نہیں مانگی، عاصمہ کے والد نے اس لئے آرمی سے مدد نہیں مانگی کیونکہ انہیں خیبر پی کے پولیس پر اعتماد ہے۔ پنجاب اور سندھ کی پولیس ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے، جعلی مقابلوں میں لوگوں کو ہلاک کراکے پولیس کو جرائم پیشہ بنایا جارہا ہے۔ سندھ اور پنجاب کی پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا جائے۔ خیبر پی کے میں جرائم ہوتے ہیں لیکن پولیس کے کام میں رکاوٹ نہیں ہوتی۔ 5 ہزارپولیس والوں کو کرپشن کی وجہ سے نکالا گیا، آج خیبر پی کے کی پولیس پر عوام کو اعتماد ہے۔ ڈولفن پولیس ڈرامہ ہے، خیبر پی کے کی طرح پولیس ایکٹ پاس کریں۔ خیبر پی کے میں 70 فیصد جرائم کم ہوئے۔ شہباز شریف نے پولیس کی وردی بدل کر انہیں ڈاکیا بنادیا۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چودھری نے نواز شریف کے جلسے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پوری قوم جانتی ہے نواز شریف نے کیسے عدلیہ پر دھاوا بولا تھا۔ نواز شریف کو تکلیف ہے کہ عدلیہ نے 16 کمپنیوں، 300 ارب روپے کا کیوں پوچھا؟ نوازشریف کی تقریر کا ایک ایک لفظ ملک دشمن ایجنڈا کا عکاس ہے۔نواز شریف نے عدلیہ پر خودکش حملہ کیا ہے۔ وہ ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت کا اعلان کرچکے ہیں۔ عدلیہ کے ساتھ نوازشریف کی لڑائی بہت پرانی ہے۔ نواز شریف اقتدار کیلئے ملک کا وقار داﺅ پر لگا دیتے ہیں۔
عمران

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...