مقبوضہ کشمیر: نہتے مظاہرین پر فائرنگ‘3 شہید: بھارت کالا قانون ختم کرنے میں ناکام: ہیومن رائٹس واچ

Jan 28, 2018

سرینگر (کے پی آئی+ نیٹ نیوز+ صباح نیوز) کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ہفتہ کو ضلع شوپیاں کے علاقے گنو پورہ میں پرامن اور نہتے مظاہرین پر فائرنگ کرکے 3 معصوم شہریوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا۔ مظاہرین تین نوجوانوں کی شہادت پر احتجاج کررہے تھے۔ شدید زخمی جاوید احمد بٹ اور سہیل احمد خان کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کپواڑہ میں بیگناہ کشمیریوں کے قتل عام کی24 ویں برسی پر ہفتہ کو وادی میںمکمل ہڑتال رہی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ بھارتی فوجیوں نے27جنوری 1994ء کوکپواڑہ قصبے میں 27 بے گناہ کشمیریوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر ہفتہ کو ضلع شوپیاں میں مسلسل چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی۔ گورنر ووہرا نے کہا ہے ہڑتالوں اور ایجی ٹیشنوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے یہ الزام لگایا پاکستان نے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر لگاتار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں سرحدی آبادی کو شدید طور پر متاثر ہونا پڑا۔ سرحدوں پر پائیدار امن سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان بہتر اور اچھے تعلقات قائم ہوں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے 69ویں نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ایک 18سالہ لڑکی کو داعش کی خود کش بمبار ہونے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ تاہم بعد میں پتہ چلا کہ اس لڑکی کو انٹیلی جنس غلطی کے باعث حراست میں لیا گیا تھا اور اسے رہا کر دیا گیا ہے۔ علی گیلانی نے کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے امن اور مذاکرات کے حوالے سے آئے روز بیانات کو ہمالیائی جھوٹ اور زمینی حقائق کو مسخ کرنے کی لاحاصل کوششیں قرار دیتے ہوئے کہا انہیں یہ بات اچھی طرح ذہن نشین ہونی چاہئے جموں و کشمیر کوئی امن و قانون کا مسئلہ نہیں ہے یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ کٹھ پتلی وزیر مال، حج اور اوقاف عبدالرحمان ویری نے کہا موجودہ مخلوط سرکار تمام سیاسی معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔ پلوامہ پولیس سٹیشن پر رائفل گرنیڈ حملے سے سنسنی پھیل گئی تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر لندن میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر مقبوضہ کشمیر اور خالصتان کی آزادی کے لیے مظاہرے پر بھارتی شرپسندوں نے دھاوا بول دیا۔ کشمیری رہنما لارڈ نذیر کی قیادت میں لندن میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا اور یوم سیاہ منایا گیا جس میں سینکڑوں کشمیریوں اور سکھوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر اور مشرقی پنجاب میں بھارتی مظالم کی مذمت اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ شرپسندوںکی ہاتھا پائی اور تلخ کلامی ہوئی۔ نعرے بازی کی گئی۔ برٹش فرینڈز آف کشمیر کی جانب سے فری کشمیر (آزادی کشمیر)کی مہم شروع کی گئی ہے جس کا نعرہ ہے بھارت کشمیر چھوڑ دو۔ لارڈ نذیر نے کہا نہ صرف کشمیر بلکہ خالصتان، ناگا لینڈ، منی پور میں بھی بھارتی حکومت ظلم و ستم کررہی ہے اور ان خطوں میں بھی آزادی کی تحریکیں جاری ہیں۔ انکی آزادی کی مہم جاری رکھی جائے گی۔دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی نے معصوم نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہتے نوجوان پر امن احتجاج مظاہرہ کر رہے تھے بھارتی فوج نے ککر ناگ میں گھر گھر تلاشی لی ۔ ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے بھارتی حکومت کالے قانون افسپا پر نظرثانی کرنے اور منسوخ کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ سالانہ رپورٹ میں کہا گزشتہ سال مئی میں بھارتی فوج نے پڈگام میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کے دوران ایک راہگیر کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے والے فوجی افسر کو شاباش دی ۔ یہ کالا قانون بھارتی فوجیوں کو وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت فراہم کر رہا ہے اس قانون کے تحت گزشتہ طویل عرصے سے بھارتی فوج بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ گزشتہ سال وادی میں حکام نے 27 بار انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر کے لوگوں کو آزادی اظہار رائے سے محروم کیا جبکہ بڑے پیمانے پر پرامن مظاہرین کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئیں۔

مزیدخبریں