کراچی (ہیلتھ رپورٹر) طبی ماہرین نے کہا ہے کہ 1996میں پاکستان میں جذام مرض پر قابو پایا جا چکا ہے۔تاہم پاکستان ہر سال جذام کے 300نئے مریض رجسٹرڈ ہوتے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں سے اندرون سندھ میں مریضوں کی تعداد میںخاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آرہا تھا۔ سال 2013میں نئے مریضوں کی تعداد 66تھی جبکہ سال 2016میں یہ تعداد بڑھ کر 133ہو گئی تھی۔جبکہ دیگر صوبوں میںیہ شرح بتدریج کمی کی طرف مائل ہے۔ تاہم اس بڑھتی تعداد کے باوجود صوبہ سندھ میں جذام کا مرض قابو میں ہے اور عام لوگوںکے لئے یہ کسی خطرہ کا باعث نہیں ۔جذام جرا ثیم سے پیدا ہونے والی ایک بیماری ہے ۔ اگر مرض کی بروقت تشخیص اور علاج نہ کیا جائے تو یہ جسم میں معذوری پیدا کرنے کا سبب بن سکتاہے۔ جذام کے عالمی دن کے موقع پر ، ان خیالا ت کا اظہار ماہرین میں شامل ایم اے ایل سی کے چیف ایگزیکوٹیو آفیسرمارون لوبو ، ڈاکٹر مطاہر ضیاء ، ڈاکٹر علی مرتضی اور سیویو پریرا نے میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کی جانب سے منعقد پریس کانفرنس میںکیا۔
3 برسوں سے سندھ میں جذام کے مریضوں کی تعداد بڑھ گئی: طبی ماہرین
Jan 28, 2018