اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں) پاکستان اور انڈونیشیا نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالہ سے 4 سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں مہمان صدر کے اعزاز میں باضابطہ تقریب ہوئی۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ وزیراعظم ہاؤس میں دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد سمجھوتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔ انڈونیشیا سے ایل این جی اور پیٹرولیم مصنوعات کی برآمد کے سلسلے میں مفاہمت کے لیے وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری اور انڈونیشیا کے وزیر توانائی و معدنی وسائل نے دستخط کئے۔ وزیراعظم اور انڈونیشیا کے صدر بھی موجود تھے۔ تقریب میں ترجیحی تجارت کے 20 نئی ٹیرف لائنز کے لیے اضافی پروٹوکول پر دستخط کئے گئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کی سہولت کو بڑھانے کے لیے بھی سمجھوتہ طے پایا۔ مذاکرات کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ جوکو ویدودو کی سربراہی میں انڈونیشین وفد مذاکرات میں شریک ہوا۔ بات چیت میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ اس سے قبل وزیراعظم اور انڈونیشین صدر کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازیں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کا وزیراعظم ہائوس پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم ہائوس آمد پر خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ انڈونیشیا کے صدر کو مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ انہوں نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ بعد ازاں پاکستان ایئر فورس کے تین جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے ونگ کمانڈر کاشف کمال کی قیادت میں 500 فٹ تک نیچی پروازکرتے ہوئے معزز مہمان کو سلامی پیش کی اور فلائی پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا۔ انڈونیشیا کے صدر نے جے ایف تھنڈر طیارے کا معائنہ بھی کیا اور پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کو سراہا۔ بعدازاں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو ہفتہ کو اپنا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے واپس چلے گئے۔ صدر ممنون حسین نے انڈونیشین اپنے ہم منصب اور خاتون اول ایریانا ویدودو کو رخصت کیا۔ آن لائن کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے اس بات کا اعادہ کیا پاکستان اور انڈونیشیاء کے عوام کے مابین سیاسی، ثقافتی، مذہبی تعلقات ہیں اور جمہوری اقدار کے لئے احترام رکھتے ہیں۔ اسلامی دنیا کے سب سے بڑے ممالک ہوتے ہوئے دونوں ملک ترقی، خوشحالی، استحکام، سلامتی اور علاقائی سالمیت پر متحد ہیں۔ دفاع اور سکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں نے دہشت گردی کے خلاف تعاون کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے صدر ویدودو کو پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کوششوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے تجارتی توازن کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں اطراف نے تسلیم کیا کہ دونوںممالک میں تجارت بڑھانے کے امکانات پائے جاتے ہیں جنہیں ترجیحی تجارتی معاہدہ سے استفادہ کرتے ہوئے وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط کے علاوہ ترجیحی تجارت کے سمجھوتے کے تحت اضافی پروٹوکول پر دستخط ہوگئے۔ اس پروٹوکول کے تحت انڈونیشیا پاکستان کے 20 ٹیرف لائنز کے آئٹمز پر ڈیوٹی ختم کرے گا۔