میانوالی+ لاہور (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کی وجہ سے ملک چھوڑ کر جانے والے سرمایہ کار واپس آگئے ہیں، ملک اٹھ رہا ہے، جمہوریت میرٹ کا نام ہے، جمہوریت احتساب اور جواب دہی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی، پاکستان میں اب ہر لیڈر عوام کوجوابدہ ہو گا۔ شہباز شریف نے عثمان بزدار کےلئے گھٹیا زبان استعمال کی، بھٹو اور نواز شریف کو آمروں نے بنایا، شہباز شریف بھائی کی وجہ سے وزیراعلیٰ پنجاب بنے، عثمان بزدار کی زندگی کا مقصد پیسے بنانا نہیں، پنجاب کے بہترین وزیراعلیٰ ہوں گے، چین میں 400 وزیروں کوکرپشن پر جیلوں میں ڈالا گیا، حکمرانوں سے ان کے مال کے بارے میں پوچھنے سے جمہوریت خطرے میں نہیں پڑتی۔ اتوار کو نمل کالج کی سالانہ تقریب اسناد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ طلبہ کے والدین کے چہروں پر خاص خوشیاں دیکھ رہا ہوں، شعبہ لائیو سٹاک میں پاکستان 7ویں نمبر پر ہے۔ شعبہ لائیو سٹاک اور زراعت میں جدید ٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی گئی۔ بین الاقوامی زرعی کمپنی کارگل کا کہنا ہے کہ ہم یہاں سے 2012 میں واپس چلے گئے تھے کیونکہ یہاں بہت زیادہ کرپشن تھی۔ ملک سے اربوں روپے چوری کیے گئے۔ بڑی بڑی کمپنیاں کرپشن کے باعث ملک چھوڑ کر چلی گئی تھیں لیکن اب ہمارا ملک اٹھ رہا ہے اور سرمایہ کار آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں، وہ ملک جسے دودھ دنیا کو بیچنا چاہیے ہم یہاں پاکستان میں سوکھا دودھ درآمد کرتے ہیں۔ ہم یہاں ایگری بزنس پروگرام کا آغاز کررہے ہیں۔ ماڈرن ایگری کلچر ٹیکنالوجی کے بانی بنیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں کون سی تکنیک استعمال کرنی چاہیے۔ امریکہ میں ایک گائے سے 26 لیٹر دودھ حاصل کیا جاتا ہے تاہم پاکستان میں ایک گائے سے 6 لیٹر دودھ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قوم آگے نکل جاتی ہے جو تحقیق کرتی ہے۔ ہم اس لیے پیچھے رہ گئے کیونکہ ہم محنت نہیں کرتے، کامیابی انہیں ملتی جو محنت اور تحقیق کرتے ہیں۔ہم اپنی غلطیوں اور سستی کی وجہ سے پیچھے رہ گئے ہیں اب تو یہ بھی علم ہے کہ ایک کھیت میں کتنا پانی اور کتنی کھاد چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبال جانتے تھے کہ مغرب کی طاقت کیا ہے اور ہماری طاقت کیا ہے۔ اپنی ثقافت کو اپنے دین کو نہیں بھولیں۔ ہم نمل میں ایگرو بزنس ماڈرن ایگری کلچر ٹیکنالوجی کا آغاز کررہے ہیں اور ملک میں جدید ایگریکلچر ٹیکنالوجی کے بانی بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو قسم کے دنیاوی نظریات ہیں، ایک نظریہ یہ ہے کہ اپنے لیے بے حساب پیسہ کماتے جائیں اس نظریے کی وجہ سے 62 افراد ایسے ہیں جن کے پاس دنیا کے ساڑھے 3 ارب افراد جتنی دولت ہے اور انہیں اپنا پیسہ ختم کرنے میں 4 سو برس لگیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ دوسرا نظریہ یہ ہے کہ آپ پہلے اپنی ضروریات پوری کریں اور سوچیں کہ میں دوسرے انسانوں کےلئے کیا کرسکتا ہوں۔ انہوں نے طلبا کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ چیلنجز کو قبول کریں اور ہارنے سے نہیں ڈریں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں چیلنج کا ہونا ضروری ہے ورنہ انسان بوڑھا ہو جاتا ہے۔ پیسے کو زندگی کا مقصد نہیں بنائیں، پیسے بنانے والوں کو میں نے کبھی خوش نہیں دیکھا کیونکہ آپ سے امیر کوئی دوسرا ہوسکتا ہے۔ بل گیٹس نے جتنا پیسہ کمایا وہ اب انسانیت پر خرچ کرتا ہے۔ میرے لیے آسان راستہ تھا کرکٹ پر بات کرتا اور زندگی گزار دیتا لیکن انسان کا جب چیلنج ختم ہوتا ہے تو وہ ختم ہو جاتا ہے۔ جب ہم کرکٹ میچ جیتتے تھے تو سارے بھول جاتے تھے کہ ہم نے غلطیاں کیں لیکن جب ہم ہارتے تھے تو آپ کو اپنی غلطیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، سب آپ کو یاد کرواتے ہیں کہ آپ نے کیا غلطیاں کیں، صبح اخبار اٹھا کر دیکھیں تو وہاں ہر کوئی آپ کی غلطیاں بتا رہا ہوتا ہے۔ جب ہمیں پہلے الیکشن میں ایک سیٹ بھی نہیں ملی تو ہماری پارٹی والے گھروں میں چھپ گئے، پھر پارٹی اکٹھی کی دوسرا الیکشن آیا اور ہمیں صرف ایک سیٹ ملی، عوام میں مذاق اڑتا تھا، اخباروں میں طنز ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کا سفر سیدھا نہیں ہوتا۔ لائن سیدھی تب ہوتی ہے جب انسان قبر میں چلا جاتا ہے۔ زندگی اونچ نیچ کا نام ہے۔ کامیاب انسان کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ وہ ہار سے نہیں ڈرتا۔ پاکستان کو اللہ نے سب کچھ دیا ہے، صرف یوٹیلائز کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک سے اربوں ر وپے چوری کئے گئے ان سے جواب مانگو کہ پیسے کہاں سے آئے تو پاکستان میں لوگ شور مچانا شروع کر دیتے ہیں۔اب پاکستان کا جوبھی لیڈر ہوگا وہ عوام کے سامنے جوابدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے عثمان بزدار پر گھٹیا سی زبان استعمال کی لیکن شہباز شریف سے پوچھنا چاہیے ان میں کیا قابلیت تھی جو وہ وزیر اعلیٰ بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایک آمر نے وزیراعلیٰ بنایا اور شہباز شریف بھائی کی وجہ سے سب کچھ بنے۔ عثمان بزدار پنجاب میں بہترین ہسپتال بنائیں گے اور بینکوں سے قرض نہیں لیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عثمان بزدار وزارت کو پیسہ بنانے کےلئے استعمال نہیں کریں گے اور نہ ہی وہ شوگر ملز بنائیں گے۔ عثمان بزدار 40 گاڑیوں کے پروٹوکول میں نہیں پھرتے ہیں۔ عثمان بزدار اپنے بیٹوں کو ارب پتی نہیں بنائیں گے۔ نہ ہی اپنے رشتہ داروں کو نوازیں گے۔ ریاست مدینہ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں حکمران بھی جوابدہ تھے۔ ریاست مدینہ سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے جہاں سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دی گئی۔ ریاست مدینہ کے اصولوں کو اپنائیں گے تو عروج پائیں گے۔ وزیراعظم نے قومی اسمبلی اجلاس میں بولنے کا موقع نہ ملنے کا بھی شکوہ کیا۔ باپ بیٹا کاغذ پکڑ کر کہتے ہیں کہ قیادت وراثت میں ملی۔ ان کی کیا قابلیت ہے۔ وزیراعظم نے کہا سب کو پتہ چل گیا ہے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو ایک آمر نے وزیر خارجہ بنایا، اب باپ بیٹا کاغذ پکڑ کر کہتے ہیں کہ پارٹی کی قیادت وراثت میں ملی ہے ان کی کیا قابلیت ہے؟ اس کو جمہوریت نہیں کہتے۔ نواز شریف کو ایک آمر نے وزیراعلیٰ بنا دیا، شہباز شریف اپنے بھائی کی وجہ سے سیاست میںآئے، جواب دینے لگتے ہیں تو لگتا ہے پاکستان پر احسان کر رہے ہیں، عثمان بزدار 40گاڑیوں کے پروٹوکول میں نہیں پھرتے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی چلے گی نہیں، اس وقت مشہور ہوتا تھا کہ یہاں مفرور رہتے ہیں، لوگ ڈرتے ہیں یہاں آتے ہوئے، تب رحمان میر کو یہاں لے کر آیا ، انیل مسرت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے تب پیسے دئیے جب لوگ سمجھتے تھے کہ یہ ناممکن ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کا دورہ لاہور منسوخ ہوگیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال کے متاثرین سے ملاقات اور پنجاب کے حکومتی معاملات کے حوالے سے وزیراعلیٰ اور کابینہ سے ملاقات کے لئے اتوار کے روز لاہور آنا تھا لیکن ان کی میانوالی روانگی کی وجہ سے ان کا دورہ لاہور منسوخ کر دیا گیا ہے اور امکان ہے کہ وہ اگلے ہفتے لاہور آئیں گے۔
عمران