اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سینٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس نیب کی تحویل میں ایک پروفیسر کی موت کے معاملے پر 30 جنوری کو طلب کر لیا گیا۔ کمیٹی کا تین نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔ وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری بھی شریک ہوں گی۔ بچوں کی شادی کی عمر سے متعلق ترمیمی بل پر غور کیا جائے گا۔ سانحہ ساہیوال پر انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب اور ہوم سیکرٹری کو طلب کرتے ہوئے سانحہ ساہیوال پر بریفنگ کی ہدایت کر دی گئی۔ فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق اس سانحہ پر اپنی سفارشات کا اعلان کرے گی کمیٹی کو جے آئی ٹی کی رپورٹ ذمہ داران کے خلاف کارروائی اور آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران نیب کے قیدی سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر میاں جاوید احمد کی دوران حراست موت واقع ہونے اور دیگر جامعات کے پروفیسرز بشمول سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کا جائزہ لیا جائے گا۔