سکھر(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے منظور کروائے گئے بلدیاتی نظام ترمیمی بل سے کسی بھی چیئرمین کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں ہوگی باقی جو سادہ اکثریت برقرار نہیں رکھیںگے تو پھر ان کو جانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گھوٹکی کے قریب گوٹھ فتح پور میں پارٹی رہنما میر احسان خان سندرانی کے فرزند کی شادی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ آئین میں ذمہ داریاں واضح ہیں اگر وفاقی حکومت آئین کے مطابق کام کرے گی تو کسی قسم کا کوئی ٹکرائو نہیں ہوگا لیکن پی ٹی آئی کو پہلی مرتبہ حکومت ملی ہے اس لئے ان کو آئین کی کوئی خبر نہیں میرے خیال میں آہستہ آہستہ انہیں آئین کی معلومات حاصل ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرز حکومت میں ملک کو پیچھے جاتے دیکھ رہا ہوں ان کی پانچ ماہ والی حکومت کے دوران ملک کا کوئی شہری خوش نہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی خود کام نہیں کر سکتا تو پھر اس کا کام صرف دوسروں پر تنقید کرنا ہوتا ہے جبکہ ہم آئین کے مطابق کام کر رہے ہیں اور سندھ کی عوام نے ہم پر جو اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پی پی قیادت بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی سربراہی میں پورا اترنے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اعلانوں پر یقین رکھنے کے بجائے کام پر یقین رکھتے ہیں اعلا ن صرف باتوں کی حد تک ہوتے ہیں جبکہ ہم گھوٹکی سمیت سندھ بھر میں ترقیاتی کام کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایم این اے سید خورشید احمد شاہ، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ اور صوبائی وزیر عبدالباری خان پتافی وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ تھے۔ بعد ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گھوٹکی کے قریب گوٹھ بہشتی ارباب شاہ میں پ پ کے سینیئر کارکن سید ممتاز شاہ گیلانی کی چائے پارٹی میں شرکت کی۔
وفاقی حکومت آئین کے مطابق کام کریگی تو ٹکراؤ نہیں ہو گا: وریزاعلیٰ سندھ
Jan 28, 2019