ابوجا (نیٹ نیوز) نائیجیریا میں پھیلنے والے لاسا بخار کے باعث اب تک 29 افراد ہلاک اور 195 افراد متاثر ہیں۔ نائیجیریا میں لاسا وائرس کے باعث حکومت نے پورے ملک میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ نائیجیریا سینٹر آف ڈیزیزز نے ہفتے کو اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری سے اب تک ملک کے 11 صوبوں میں 195 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور 29 افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔ لاسا وائرل فیور کی ایک قسم ہے جس کا تعلق ایبولا وائرس اور ماربرگ وائرس کے خاندان سے ہے۔ یہ وائرس مغربی افریقہ کے مقامی لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ مغربی افریقا میں موجود بستی لاسا کے نام پر اس بیماری کا نام رکھا گیا ہے اور نائیجیریا میں پہلی دفعہ اس وائرس کی تشخیص 1969 میں ہوئی۔ اس کے علاوہ 2016 ء میں مغربی افریقا کے ممالک سیزا لیون‘ لائبیریا‘ ٹوگو اور بینن میں اس سے متعلق تقریباً 9 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ اس وائرس کے پھیلنے کی بڑی وجہ کھانے کو صحیح طریقے سے دھوئے بغیر استعمال کرنا یا آلودہ غذائی اشیاء کا کھانا پایا جاتا ہے۔ بخار‘ جسمانی تھکاوٹ‘ نزلہ‘ زکام‘ قے آنا‘ ڈائریا‘ پیٹ میں درد اور گلے کی خراش جیسی علامات کا ظاہر ہونا لاسا بخار کی تصدیق کرتا ہے لیکن 80 فیصد کیسز میں اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق یہ بخار زیادہ تر جنوری کے مہینے میں موسم کی تبدیلی کی وجہ سے پھیلتا ہے اور ریبا ویرین نامی دوائی لاسا بخار کے علاج کے لئے کافی مؤثر ثابت ہوئی ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ اس بیماری کے شروع میں ہی اس کا استعمال کر لیا جائے۔ امریکہ کے ایک ادارے سی ڈی سی کے مطابق مغربی افریقی میں لاسا بخار کے تقریباً ہر سال ایک لاکھ سے 3 لاکھ کے قریب کیسز سامنے آئے ہیں جس میں سے تقریباً 5 ہزار افراد اس بخار کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔ گزشتہ برس بھی تقریباً 160 افراد لاسا بخار کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔