واشنگٹن(آن لائن)امریکی تھنک ٹینک سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مجموعی معاشی آزادی کے اسکور میں 0.6 پوائنٹ اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق عدالتی کارکردگی اور املاک کے حقوق کے لیے اعلیٰ اسکورز کے ساتھ مالیاتی آزادی اور مالی صحت میں کمی دیکھی گئی جس کی وجہ سے مجموعی معاشی آزادی میں اضافہ آیا۔ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی جانب سیمرتب کردہ اکنامک فریڈم انڈیکس 2019 میں 0 سے لے کر 100 کے اسکیل میں 55.0 پوائنٹس دیے جانے کے بعد پاکستان 186 ممالک کی فہرست میں 131 ویں آزاد معیشت بن گیا۔ٹرمپ انتظامیہ سے قریبی تعلق رکھنے والا کنزرویٹو تھنک ٹینک ہیریٹیج فاؤنڈیشن گزشتہ 25 برس سے یہ رپورٹ مرتب کررہا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان 2018 میں بھی 54.4 اسکور کے ساتھ 131ویں آزاد معیشت تھا۔ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے رپورٹ کیا کہ 2018 میں کاروبار میں آسانی اور حکومتی سالمیت کی وجہ سے مالی صورتحال میں نمایاں بہتری کے ساتھ پاکستان کے مجموعی اسکور میں 1.6 پوائنٹس اضافہ ہو اتھا۔ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے مطابق معاشی آزادی ہر انسان کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنی مزدوری اور جائیداد کو کنٹرول کرے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ معاشی طور پر آزاد معاشرے میں لوگ جس طرح چاہیں کام کرنے، پیداوار، استعمال اور سرمایہ کاری کرنے میں آزاد ہوتے ہیں۔رپورٹ کے ساتھ فراہم کیے گئے حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی آبادی 19 کروڑ 73 لاکھ ہے، شرح نمو 5.3 ترقی کے ساتھ 11 کھرب ڈالر اور 5 سالہ کمپاؤنڈ سالانہ ترقی 4.3 فیصد ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کی فی کس آمدنی 5 ہزار 3 سو 58 ڈالر، مہنگائی (سی پی آئی) 4.1 فیصد اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کا بہاؤ 2 ارب 80کروڑ ڈالر ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بیروزگاری 4 فیصد ہے ہے جبکہ افرادی قوت کا ایک بڑا حصہ غیررسمی شعبے میں جزوی ملازمت کررہا ہے۔اس کے مطابق حکومت کے 2018، 2019 کے بجٹ میں تعمیراتی سیکٹر اور غذائی اشیا (خصوصا چینی)، توانائی، پانی اور ٹیکسٹائیلز میں سبسڈیز میں 36 فیصد تک اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق درآمدات اور برآمدات کی مشترکہ قدر شرح نمو کا 25.8 فیصد ہے، اوسط ٹیرف کی شرح 10.1 فیصد ہے۔اس کے ساتھ ہی 30 جون، 2018 تک پاکستان کے 66 نان ٹیرف اقدامات نافذ تھے اور تقریباً 25 فیصد پاکستانیوں کو رسمی بینکنگ ادارے کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہے۔