کراچی (سٹاف رپورٹر+ وقائع نگار) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ سندھ کیساتھ ملاقات میں ان کی جانب سے آئی جی کلیم امام کو تبدیل کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی موجود تھے جنہوں نے آئی جی کو تبدیل کرنے کے مطالبہ کی حمایت کی۔ اس اہم ملاقات میں آئی جی سندھ کیلئے زیر غور افسران میں کسی ایک کو تعینات کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ صوبائی کابینہ کے فیصلوں اور تحفظات سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو قائداعظم اور علامہ اقبال کے وژن کے مطابق بنانا میرا خواب ہے، قوموں کی زندگی میں مشکل وقت آتے رہتے ہیں جس سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ مشکل حالات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، قوموں کی ترقی نوجوانوں کی ترقی سے منسلک ہے، نوجوان ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں ان پر ہم جس قدر خرچ کریں گے ملک اتنا ہی ترقی کرے گا، مہنگائی کے ذمہ دار مافیاز کا خاتمہ کریں گے۔ ایک ایک مافیا کو پکڑیں گے، کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کامیاب جوان پروگرام کے نوجوانوں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وہ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عثمان ڈار، اسد عمر، حفیظ شیخ اور سب کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے اس پروگرام کا اجراء کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومیں اپنے نوجوانوں کو متحرک کرنے سے بنتی ہیں اور نوجوان پاکستان کو ترقی کی جانب لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام میں جتنا میرٹ ہو گا یہ پروگرام اتنا ہی کامیاب ہو گا، جو بھی معاشرے میرٹ سے ہٹتے ہیں وہ ترقی کے میدان میں دنیا میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ جتنا ٹیلنٹ اللہ تعالیٰ نے ہمیں دیا، ہم نے اس پر توجہ نہیں دی۔ دو وجوہات ہیں جن پر عمل نہ کرتے ہوئے ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ 60 کی دہائی تک ہم ہر میدان میں آگے تھے لیکن بدقسمتی سے ہم جیسے جیسے میرٹ سے پیچھے ہٹتے گئے، شوکت خانم آج معیاری ہسپتال اور نمل یونیورسٹی ایک معیاری یونیورسٹی بن چکی ہے۔ شوکت خانم میں مریضوں کا میرٹ پر علاج کیا جاتا ہے، یہ نہیں دیکھا جاتا کہ اس کا کس جماعت سے تعلق ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کامیاب ہو گا تو نئے آئیڈیاز آگے آئیں گے تو نوجوان ترقی کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نوجوانوں پر اس لئے زور دیتا ہوں کیونکہ ان کے پاس آگے بڑھنے کے لئے وقت ہے اور وہ جنون اور جذبہ ہے جو ترقی کے لئے درکار ہوتا ہے۔ نوجوانوں کو تعلیمی وظائف دیئے جا رہے ہیں کیونکہ نوجوانوں پر جتنی سرمایہ کاری کریں گے اتنا ہی ملک آگے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک ترقی کرے گا تو نوجوانوں کا اس میں کردار ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کی کثیر آبادی غربت میں بستی ہو تو کوئی ملک ترقی نہیں کرتا، ہم نے نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کے لئے احساس پروگرام شروع کیا اور دو سو ارب روپے صرف نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کے لئے خرچ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے زندگی میں جتنے بھی خواب دیکھے وہ پورے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے ذمہ دار مافیاز کو چن چن کر پکڑیں گے اور پاکستان عظیم ملک بنے گا۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ حاصل کرنے والے کامیاب امیدواروں میں چیک بھی تقسیم کئے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ قبل ازیں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان سے گورنر ہائوس میں ملاقات کے دوران اہم معاملات جن میں ترقیاتی اسکیمیں ، گندم کی قلت ، ٹڈیوں کے حملے ، پولیو کے بڑھتے کیسز اور کرونا وائرس کے خطرے سمیت متعدد امور پرتبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلی سندھ کو یقین دلایا کہ تمام معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر کو ہدایت کریں گے کہ وہ حکومت سندھ کی سکیموں کو تیز کریں۔ وزیراعظم نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ جو وفاقی منصوبے تاخیر کا شکار ہیں ان کو بھی جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کریں گے کہ وہ صحرائی علاقوں میں فضائی اسپرے کرائیں اور تمام ضروری اقدامات کریں۔وزیر اعظم نے متعلقہ وفاقی حکومت کے محکمہ کو ہنگامی اقدامات کرنے اور اسپرے شروع کرنے کی ہدایت کی۔ملاقات میں پولیو کے بڑھتے کیسز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس پر وزیر اعظم نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ نیشنل پولیو ایکرڈکشن ٹاسک فورس کا اجلاس طلب کریں گے جس میں تمام سٹیک ہولڈر کو مدعو کیاجائے گا اور اس پر قابو پانے کی حکمت عملی وضح کی جائے گی۔وزیر اعظم اور وزیر اعلی سندھ نے گندم کی قلت کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جلد ہی اس معاملے پر اجلاس طلب کریں گے۔
کراچی (وقائع نگار + نوائے وقت رپورٹ) حکومتی اتحادی جی ڈی اے اور تحریک انصاف کے درمیان تحفظات ختم ہوگئے۔ پیر پگارا نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور وزیراعظم عمران خان کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔ پیر پگارا کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے گھر آئے آپ کے لیے عزت ہے، وزیراعظم نے کہا کہ کنگری ہاؤس کے باہر سے جب بھی گزرتا تھا یہاں آنے کی خواہش تھی، آج کنگری ہاؤس آیا ہوں یہ خواہش بھی پوری ہوگئی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے علم نہیں آپ کے تحفظات کیا تھے اور نہ مجھے بتایا گیا، آپ رابطے میں رہیں تاکہ کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے جس پر پیر پگارا نے کہا کہ ہم بھی تو یہی چاہتے ہیں کہ آپ سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں اور اتحادی اس بات پر متفق ہیں کہ عوام کو انصاف فراہم کیا جائے۔ پیر پگارا نے کہا کہ ہم عوام کو انصاف دلانے کے لیے آپ کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے کراچی میں ممتاز کاروباری شخصیات کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں طارق معین الدین خان، سعید اللہ والی، علی حبیب، خالد منصور، بشیر جان محمد، طارق رفیع، بیرام آواری، انجم نثار، آغا شہاب احمد خان،حبیب اللہ ، شیخ عمر ریحان، نسیم اختر و دیگر معروف کاروباری شخصیات موجود تھے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے وفد سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ مشکلات گزشتہ حکومتوں کی بدانتظامی اور کرپشن کا نتیجہ ہیں۔ اصلاحات کے عمل میں وقت لگتا ہے۔ رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔ ہماری حکومت نے نظام کی دیرپا درستگی کرنی ہے۔ ڈیووس میں بڑی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی ظاہر کی۔ ہماری افرادی قوت ہی ہمارا سرمایہ ہے۔ ملائشیا بھی اسی طرح کے مسائل سے دوچار رہا اور انہوں نے ترقی کی ہم کرپشن کیخلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ کرپشن ختم ہونے تک ملکی ترقی ممکن نہیں۔ سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے معاشی ٹیم محنت کر رہی ہے۔ کاروباری شخصیات نے معاشی اصلاحات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی لانے پر وزیراعظم اور معاشی ٹیم کو مبارکباد دی۔ وفد کی صنعتی فروغ‘ ٹیکس اصلاحات اور برآمدات میں اضافے سے متعلق تجاویز دیں۔ مسائل کے حل کیلئے متعلقہ وزراء کے دروازے کھلے ہیں اس عمل کی نگرانی خود کر رہا ہوں۔