غزنی میں سی آئی اے کا طیارہ تباہ کردیا، 83 افراد مارے گئے، طالبان: امریکہ کی تردید

Jan 28, 2020

کابل (نوائے وقت رپورٹ/ بی بی سی / نیٹ نیوز) افغانستان میں طیارہ گرنے سے 83 افراد ہلاک ہو گئے۔ طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ غزنی میں طالبان کے زیر کنٹرول علاقے میں گرنے والا طیارہ امریکی سی آئی اے کا ہے۔ امریکی سی آئی اے کے متعدد اہلکار طیارے کے حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ خصوصی امریکی طیارہ خفیہ مشن کیلئے اس علاقے میں تھا جسے ہم نے مار گرایا۔ امریکی حکام نے تردید کی ہے۔ افغانستان کے صوبے غزنی سے جس طیارے کی تباہی کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں اس کی تحقیقات میں امریکی فوج بھی اب مدد کر رہی ہے۔ دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ ’امریکی سی آئی اے کے متعدد اہلکار اس طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں‘۔ غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’غزنی کے ضلع دہ یاک میں، ایک خصوصی امریکی طیارہ خفیہ مشن کے لیے اس علاقے میں تھا جو ہم نے مار گرایا۔ طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارے میں ’عملے کے تمام اہلکار اور متعدد سینئر امریکی سی آئی اے افسر ہلاک ہوئے ہیں۔ امریکی ذرائع نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ امریکی فوج اس سے متعلق تحقیقات میں مدد کر رہی ہے۔ غزنی کی صوبائی حکومت کے ترجمان اور برطانوی میڈیا نے ابتدائی طور پر مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ مسافر بردار طیارہ بوئنگ 737 ضلع دہ یک میں گرا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ بظاہر طیارہ تکینکی خرابی کے باعث گرا اور گرتے ہی اس میں آگ لگ گئی۔ معلوم نہیں مسافر تھا یا فوجی لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ طیارہ تھا کون سا اور کس کی ملکیت تھا۔ اس سے قبل غزنی پولیس کے سربراہ احمد خالد وردک نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ طیارہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب گرا۔ پولیس چیف کے مطابق طیارہ گرنے کا واقعہ ضلع دہ یک کے مرکز سے تین کلومیٹر دور سوڈو گاؤں میں پیش آیا جسے ایک غیر محفوظ علاقہ سمجھا جاتا ہے‘۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ طیارہ افغان ایئر لائن آریانا کا ہے لیکن کمپنی نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ طیارہ ان کا نہیں ہے۔ آریانا کے نائب اور سرپرست میر واعظ مرزکوال نے بی بی سی کو بتایا کہ جس وقت طیارہ گرا تھا اس وقت آریانا ایئرلائن کی صرف دو پروازیں تہران سے کابل اور دوسری پرواز کابل سے انڈیا کے لیے فضا میں تھیں اور دونوں اپنی منزل تک پہنچ چکی ہیں۔ طیارہ تباہ ہوا لیکن ہمارا نہیں۔ ترجمان طالبان نے کہا طیارے کا ملبہ اور امریکی حکامی کی نعشیں کریش سائٹ پر پڑی ہوئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر تصاویر سے یہ بمبار E-H21 لگتا ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق عملے کے 6 ارکان بھی سوار تھے۔

مزیدخبریں