لاہور (نامہ نگار) نواب ٹاؤن پولیس نے نجی یونیورسٹی انتظامیہ کی درخواست پر احتجاج کرنے والے 5 سو سے زائد طلبہ کے خلاف 13 سنگین جرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ تھانہ نواب ٹاؤن میں یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی افسر نوید مختار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر 93 نامزد طلبہ جبکہ 400/500نامعلوم طلبہ کے خلاف درج کرائی گئی ہے۔ مقدمہ میں یونیورسٹی پر پٹرول بموں سے حملے، آگ لگانے، مسلح افراد کے دھاوا بولنے، پٹرول بموں سے 6 گارڈز کو زخمی کرنے، پتھراؤ، توڑ پھوڑ، مجمع خلاف قانون، 27 لاکھ روپے کے نقصان، جان سے مارنے کی دھمکیاں، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گرلز ہاسٹل میں گھسنے، اشتعال انگیز تقاریر، روڈ بلاک کرنے، عوام کو تکلیف پہنچانے، پٹرول بم پھینکنے سے دل دہلا دینے والے دھماکوں سے عوام الناس میں خوف و ہراس پھیلانے سمیت دیگر جرائم کے ارتکاب کے الزمات عائد کئے گئے ہیں۔ دریں اثناء ماڈل ٹاؤن کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ آصف اقبال نے یو سی پی حملہ کیس کی سماعت کی تفتیشی افسر کی جانب سے گرفتار کئے گئے نامزد 37 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت یو سی پی کی جانب سے نائب صدر ماڈل ٹاؤن کچہری کوثر سلہری نے دلائل دیئے اور مؤقف اختیار کیا کہ طلباء اسلحے سے تیاری کر کے یو سی پی آئے تھے۔ تفتیشی افسر کو شواہد اکٹھے کرنے کا موقع تو دیا جائے۔ کیا کسی بھی ادارے پر حملہ کرنا آئینی ہے یہ کیسے طلباء تھے جو یونیورسٹی پر پٹرول بم پھینک رہے تھے۔ ملزم طلباء کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد ملزم طلبہ کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر
یو سی پی حملہ‘ 500 سے زائد طلبہ پر مقدمہ‘ 37 کا تین روزہ ریمانڈ
Jan 28, 2021