پنجاب : 9 ڈویژن میں 697سرکاری جائیدادیں نیلام کرنے کی منظوری 

لاہور (معین اظہر سے) پنجاب حکومت نے 9 ڈویژن میں 697 سرکاری پراپرٹی کو نیلام کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ان پراپرٹیوں کی قیمت کا تعین ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے ذریعے کرنے کے بعد ان کی نیلامی کا پراسیس شروع کر دیا جائے گا۔ پنجاب پرائیوٹائزیشن بورڈ ان کی نیلامی کی نگرانی کرے گا۔ بورڈ آف ریونیو کے ذرائع کے مطابق یہ پراپرٹیاں سابق دور حکومت میں نیلامی سے رہ گئی تھیں۔ کیونکہ سابق دور حکومت میں پرائیوٹائزیشن بورڈ کو 1171 سرکاری زمین یا پراپرٹی نیلامی کے لئے دی گئی تھی جس پر جس میں سے 497 پراپرٹی نیلام کر دی گئی تھیں جبکہ اس میں سے 674 پراپرٹیاں ابھی بھی پنجاب پرائیوٹائزیشن بورڈ کے پاس پڑی ہوئی تھیں جس کی نیلامی کے لئے پراسیس شروع کر دیا گیا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کے مطابق جو 497 پراپرٹیاں نیلام کی گئی تھیں وہ بعض اہم افراد نے اپنے فرنٹ مین کے ذریعے خریدی تھیں جن کی اصل مالیت سے بہت کم اس کا ریٹ لگایا گیا تھا۔ تاہم اب ڈسٹرکٹ پرائسس کمیٹیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ نئے سرے سے ان پراپرٹیوں کے ریٹ کا تعین کریں۔ اس بارے میں بورڈ آف ریونیو کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اب قانون میں ترمیم کر دی گئی ہے جس کے تحت پرائیوٹائزیشن بورڈ اب بورڈ آف ریونیو کے ماتحت ادارے کے طور پر کام کرے گا۔ دو طرح کی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔ ایک ڈویژنل لیول پر کمشنر کی سربراہی میں کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ لیول پر کمیٹیاں بنائی گئی ہیں یہ کمیٹیاں پہلے ان سرکاری زمینوں کی قیمت کا تعین کریں گی۔ اس کے بعد اس کی منظوری پرائیوٹائزیشن بورڈ کی میٹنگ میں کرنے کے بعد ان کی نیلامی کا پراسیس شروع کر دیا جائے گا۔ تاہم جب پوچھا گیا کہ ڈی سی ریٹ کے مطابق ان زمینوں کی قیمت کا تعین کیا جائے گا مارکیٹ پرائس کے مطابق ان کا تعین کیا جائے گا تو اس بارے میں نہیں بتایا گیا ہے۔ تاہم سابق دور حکومت میں جو پراپرٹیاں نیلام کی گئی تھیںاس بارے میں بھی کہا گیا ہے وہ شفاف طریقہ کار کے تحت نیلام کی گئی تھیں۔ جب پوچھا گیا کہ پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کی کتنی پراپرٹی اس میں شامل تھیں تو اس بارے میں بھی نہیں بتایا گیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...